اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کا رواں مالی سال جولائی اور اکتوبر کے دمیان مالی خسارہ 1.97 فیصد سے کم ہوکر 11 ارب 78 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہوگیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسی عرصے کے دوران پاکستان کی برآمدات میں 3.52 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے ساتھ ہی 12 ارب 20 لاکھ ڈالر تک پہنچا ہوا تجارتی خسارہ سے کم ہوا۔
پاکستان کی معیشت برآمدات اور زرمبادلہ کی کمی کی وجہ سے شدید دباؤ کا شکار رہی تاہم پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے نئی اصلاحات متعارف کروا کر ملکی درآمدات کو کم کرنے کی کوشش شروع کی جس کا نتیجہ برآمدات کے اضافے کی صورت میں سامنے آیا۔وزیرِ خزانہ اسد عمر نے بھی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے بچنے اور قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ملکی برآمدات کو بڑھانے پر زور دیا تھا۔پاکستان کی برآمدات مارچ کے مہینے میں 2 ارب 31 کروڑ ڈالر تک تھیں، تاہم سمتبر کے مہینے میں یہ صرف 1 ارب 78 کروڑ ڈالر تھیں۔ستمبر کے بعد اکتوبر میں بھی حکومتی کارکردگی کے سبب گزشتہ برس کی ایک ارب 17 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں ملکی برآمدات ایک ارب 90 کروڑ ڈالر رہی۔ٹیکسٹائل اور کپٹرے کی صنعت میں وزیرِاعظم کے خصوصی پیکیج برائے برآمد کنندگان کے لیے دیے گئے32 ارب روپے کی وجہ سے ملکی برآمدات میں گزشتہ 18 ماہ کے دوران اضافہ ہوا۔ اطلاعات ہیں کہ چین نے رواں مالی سال کے دوران ایک ارب ڈالر کی مالیت کی پاکستانی مصں وعات کو اپنی منڈیوں تک رسائی دینے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کب فری ٹریڈ معاہدے کے تحت چین کے لیے پاکستانی برآمدات کو بڑھانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ پاکستان کا رواں مالی سال جولائی اور اکتوبر کے دمیان مالی خسارہ 1.97 فیصد سے کم ہوکر 11 ارب 78 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہوگیا۔