جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

کم عمری میں شادی : فٹبال سیکھنے والی لڑکیوں نے علمِ بغاوت بلند کردیا

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست راجستھان کی کم عمر لڑکیوں کے لیے فٹبال کا کھیل مسیحا ثابت ہوا کیونکہ انہوں نے اب فرسودہ رسم کے خلاف اپنی آواز بلند کردی۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کے علاقے اجمیر کی ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کی پیدائش کے ساتھ ہی کسی کے ساتھ بھی شادی طے کردی جاتی تھی۔ ظالمانہ رواج کے خلاف

کوئی بھی آواز بلند نہیں کرسکتا تھا اور نہ ہی کسی نے اس فرسودہ رسم سے کم عمر بچیوں کو نجات دلائی تھی مگر اب اجمیر کی لڑکیوں کے لیے فٹبال کا کھیل مسیحا ثابت ہورہا ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق راجستھان کی سیکڑوں لڑکیوں نے فٹبال کی تربیت حاصل کرنے کے لیے رجسٹریشن کروائی جس کے دوران اُن کے اندر اعتماد پیدا ہوا اور انہوں نے اپنا حق مانگنا شروع کردیا۔ رپورٹ کے مطابق فٹبال کی تربیت حاصل کرنے والی لڑکیاں اب پراعتماد ہوگئی ہیں اور وہ اپنی برادری میں موجود پنجائیت کے فیصلے کو مسترد بھی کردیتی ہیں۔ فٹبال کی تربیت حاصل کرنے والی لڑکی نیشا گجر اور کرن کی عمریں بالترتیب 10 اور 12 برس ہیں، دونوں لڑکیوں کی شادی پیدائش کے ساتھ ہی طے کردی گئی تھی۔ اسے بھی پڑھیں: بنگلہ دیشی طالبات کم عمری کی شادیاں روکنے کے لیے متحرک راجستھان کی یہ برادری پیدائش کے ساتھ ہی کمسن لڑکیوں کو دلہن بنادیتی ہے مگر اب یہ فرسودہ رسم ختم ہونے جارہی ہے کیونکہ سب سے پہلے پنجائیت کے سامنے دو فٹبالرز نے اپنے حق میں آواز بلند کی جس کو دیکھتے ہوئے مزید لڑکیوں کو حوصلہ ملا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 برسوں کے دوران سیکڑوں بچیوں نے فٹبال کی تربیت حاصل کرنے کے لیے رجسٹریشن کروائی جس کے بعد انہیں نیا حوصلہ اور عزم ملا اور انہوں نے اپنے والدین کے سامنے مطالبہ رکھا کہ تعلیم مکمل ہونے کے بعد ہی وہ شادی کریں گی۔ رپورٹ کے مطابق فٹبال سیکھنے والی کچھ لڑکیاں ایسی بھی ہیں جن کی عمر 18 برس ہوگئی مگر انہوں نے رخصت ہونے سے صاف انکار کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اجمیر اور اسے کے قرب و جوار میں واقع علاقوں میں ہی سب سے زیادہ کم عمر بچیوں کی شادیاں کروائی جاتی تھیں۔

موضوعات:



کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…