اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

نیب نے ڈبل شاہ فراڈ کے ہزاروں متاثرین کو کروڑوں روپے لوٹادیے

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے مشہورِ زمانہ ڈبل شاہ فراڈ میں ملوث افراد سے وصولی کر کے ایک ہزار 4 سو 74 متاثرہ افراد کو مجموعی طور پر 16 کروڑ 96 لاکھ 80 ہزار روپے کی رقم لوٹا دی۔ متاثرہ افراد کی ان رقوم کی ادائیگی لاہور کے علاقے ٹھوکر نیاز بیگ میں نیب کے آفس میں منعقدہ ایک خصوصیی تقریب میں کی گئی۔ نیب ذرائع کے مطابق فراڈ کا شکار

ہونے والے افراد کو رقم لوٹائے جانے کا یہ تیسرا مرحلہ تھا اور اب تک مجموعی طور پر 6 ہزار 4 سو 90 افراد کو ایک ارب 20 کروڑ روپے ادا کیے جاچکے ہیں۔ ڈبل شاہ کی یاد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم نے بتایا کہ سبط الحسن شاہ المعروف ڈبل شاہ بنیادی رقم کو دوگنا اور تین گنا تک بڑھانے کا وعدہ کر کے لوگوں سے رقم حاصل کیا کرتا تھا اورجو لوگ اس کے جھانسے میں آئے انہیں بعد میں پچھتانا پڑا۔ اسی طرح ہاؤسنگ اسکیم میں جلعسازی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر نیب کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں پیش کی جانے والی فہرست کے مطابق 70 فیصد ہاؤسنگ اسکیمیں غیر قانونی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہاؤسنگ کے حوالے سے نیب کو 6 ہزار 4 سو شکایات موصول ہوئیں جس میں سے 3 ہزار 2 سو 49 متاثرہ افراد کو کل رقم لوٹائی جاچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف لاہور میں نیب نے مختلف فراڈ کی مد میں 4 ارب روپے تک کی رقم کی وصولی کی ہے جبکہ فیروز پور سٹی فراڈ میں پلی بارگین کے ذریعے 2 ارب روپے حاصل کیے گئے۔ اسی طرح ماڈل ہاؤسنگ انکلیو فراڈ میں ملزم فرحان چیمہ سے 3ا رب روپے مالیت کی جائیداد واگزار کروائی گئی۔ ڈائریکٹر جنرل کا مزید کہنا تھا کہ پاک عرب ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ 6 ماہ میں متاثرہ افراد کو 18 ارب روپے مالیت کے پلاٹ دے گی۔ اسی طرح نیب لاہور کی جانب سے ایلیٹ ٹاؤن کے متاثرین کو 30 کروڑ 60 لاکھ روپے کی ادائیگی کی جاچکی ہے جس کے ساتھ بیورو نے خیابانِ امین ہاؤسنگ سوسائٹی کو 4 ارب روپے کے پلاٹ اور گھر متاثرہ افراد کو دلوانے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ اور متعلقہ انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ دیگر افراد کو بھی 31 دسمبر تک گھر اور پلاٹ دے دیے جائییں۔ ذرائع نیب کا کہنا تھا کہ بیورو کی جانب سے سزا

دینے کی شرح 78 فیصد ہے جبکہ پولیس اور دیگر تحقیقاتی اداروں کی جانب سے ان معاملات میں 5 فیصد سے بھی کم کامیابی حاصل ہوتی تھی۔ اس ضمن میں ایک نیب عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر حکومت کی جانب سے نیب قوانین میں ترامیم پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایف آئی اے، انسدادِ بدعنوانی کی شرح کامیابی انہائی کم ہونے کے باوجود ان اداروں کے قوانین میں ترامیم کیوں نہیں کی جارہی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…