لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی تیراک روز ایڈگلے نے 157 روز تک سمندر میں تیراکی کر کے نیا عالمی ریکارڈ بنالیا۔ روز ایڈگلے نے برطانیہ کے مارگیٹ ساحل سے یکم جون کو اپنے سفر کا آغاز کیا اور 157 روز تک 200 میل کا سفر طے کرنے کے بعد واپس اسی مقام پر آکر سفر کا اختتام کیا۔
جہاں ان کا استقبال کیا گیا۔ روز ایڈگلے دنیا کے پہلے شخص بن گئے جنہوں نے طویل ترین تیراکی کی اور 157 روز تک زمین پر قدم رکھے بغیر سمندر میں تیرتے ہوئے اپنا سفر طے کیا۔ روز ایڈگلے روزانہ 12 گھنٹے تیراکی کرتے اور کھانے میں یومیہ 640 کیلے کھاتے جو ان کی غذائی ضرورت کو پورا کرتا۔ ایڈونچر سے بھرپور روز ایڈگلے کے سمندری سفر کے دوران لائیو بوٹ بھی ان کے ہمراہ تھی لیکن انہوں نے مسلسل سمندر میں رہ کر نیا عالمی ریکارڈ بنایا جس کے بعد ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔ 33 سالہ برطانوی تیراک نے اپنے سفر کے دوران کئی مشکلات کا بھی سامنا کیا، ایک موقع پر جیلی فش ان کے سوئمنگ سوٹ سے چپک گئی اور اس نے ان کے چہرے پر بھی حملہ کیا۔ روز ایڈگلے کا خیال تھا کہ وہ یہ سفر 100 روز میں طے کرلیں گے تاہم جب وہ 200 میل کا سفر طے کر کے ساحل پر پہنچے تو ان کا اپنی فیملی اور استقبال کرنے والوں سے پہلا مکالمہ تھا کہ ‘معاف کیجئے گا میں تاخیر سے پہنچا’۔ تیراک روز ایڈگلے نے اپنے سمندری سفر کے بارے میں بتایا کہ تین روز تک وہ خطرناک لہروں کا سامنا کر رہے تھے کہ ان کے سامنے ایک وہیل مچھلی بھی آئی لیکن اس نے انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔ روز ایڈگلے نے اپریل 2016 میں دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ کے برابر سفر 19 گھنٹے میں رسی پر چڑھ کر طے کیا تھا۔ روز ایڈگلے کے سمندری سفر کا نقشہ۔