ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

داعش آپ کے بھائی نے بنائی تھی , طالبہ نے صدارتی امیدوار جیب بش کو آڑے ہاتھوں لیا

datetime 17  مئی‬‮  2015 |

نیویارک (نیوزڈیسک)امریکہ میں کالج کی طالبہ ایوی زیڈرک نے ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار جیب بش کو داعش کے حوالے سے آڑھے ہاتھوں لیا۔یونیورسٹی آف نویڈا کی 19 سالہ طالبہ ایوی زیڈرک نے کہاکہ دولت اسلامیہ عراق میں امریکی مداخلت کا شاخسانہ ہے اور صدر اوباما کو اس کا ذمہ دار ٹھہرانا ایسا ہی ہے جیسے کوئی اپنی گاڑی کا ایکسیڈنٹ کر دے اور خود ذمہ داری لینے کی بجائے مسافروں کو برا بھلا کہنا شروع کر دے۔ایوی زیڈرک نے جیب بش کو کہا کہ دولت اسلامیہ آپ کے بھائی صاحب نے بنائی تھی۔طالبہ اور سابق صدر جارج بش کے چھوٹے بھائی جیب ب ±ش کے درمیان یہ تکرار ریاست نویڈا کے شہر رینو کے ٹاو ¿ں ہال میں ہوئی جہاں وہ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کی مہم پر آئے تھے۔صحافیوں میں گھرے ہوئے جیب بش سے ایوی زیڈرک نے پوچھا کہ وہ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ مشرقِ وسطیٰ میں داعش اس لیے بنی کہ صدر اوباما نے وہاں سے امریکی فوجوں کو واپس بلانا شروع کر دیا؟آپ کہتے ہیں کہ دولتِ اسلامیہ اس لیے بنی کہ ہم وہاں سے فوجیں واپس بلا رہے ہیں۔آپ اس کی ذمہ داری صدر جارج بش پر ڈالنے کی بجائے صدر اوباما پر ڈال رہے ہیں۔ وہاں امریکی فوج بھیجنے والے صدر بش تھے نہ کہ صدر اوباما۔ دولتِ اسلامیہ پیدا کرنے کی ذمہ داری عراق کی اتحادی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے جس نے عراق کی پوری حکومت کو تلپٹ کر کے اسے برطرف کر دیا۔دولتِ اسلامیہ اس وقت بنی جب عراقی فوج کے 30 ہزار ملازمین کو نکال باہر کر دیا گیا۔ان کے پاس کوئی ملازمت نہیں تھی تاہم اس کے باوجود انہیں فوج کے اسلحے اور ہتھیاروں تک رسائی حاصل رہی۔ دولتِ اسلامیہ آپ کے بھائی نے بنائی۔اس پر جیب بش نے ایوی کے بازو کو تھپتھپاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ آپ کا سوال ہے یا؟طالبہ ایوی زیڈرک نےجواباً کہا کہ آپ زیادہ غرور نہ کریں بلکہ میرے سوال کا جواب دیں۔جی ہاں۔ ہم نے اپنے جوانوں کو امریکہ کی برتری کے خواب دکھا کر وہاں بھیجا تھا۔ اور اب بھی آپ امریکی بڑائی کا ڈھنڈورا پیٹ کر امریکہ کو کیوں مزید جنگوں میں دھکیلنا چاہتے ہیں اس پر جیب بش کا جواب تھا کہ میں آپ کا احترام کرتا ہوں تاہم آپ سے اتفاق نہیں کرتا۔ہمارا عراق کے ساتھ ایک معاہدہ موجود تھا اگر صدر اوباما چاہتے تو وہ وہاں دس ہزار فوجی چھوڑ سکتے تھے جو عراق میں استحکام لا سکتے تھے اور اس دوران عراقی فوجی حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہو جاتے۔ لیکن صدر اوباما نے ایسا نہیں کیا اور اس کے نتیجے میں جو خلاءپیدا ہوا وہ فوراً (دولتِ اسلامیہ) نے پر کر دیاآپ جس طرح چاہیں تاریخ کو دوبارہ لکھ لیں تاہم یہ بات بڑی سادہ ہے کہ آج ہم ہمیں (مشرق وسطیٰ) میں عدم استحکام کا سامنا ہے اور اس کی وجہ یہی ہے کہ ہم نے وہاں سے اپنی فوجیں واپس بلا لی ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…