لاہور(نیوزڈیسک)نوازشریف کیوں حکومت گرانے کے حق میں نہیں ہیں؟انہوں نے مولانافضل الرحمان کو تحریک انصاف کی حکومت کے مستقبل کے بارے میں کیا پیش گوئی کی،؟ معروف صحافی کے حیرت انگیز انکشافات، تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں حبیب اکرم نے کہا کہ اپوزیشن کے چیمبر میں نوازشریف پہلے بھی بیٹھ چکے ہیں بطور اپوزیشن لیڈر ، اس سے ایک اشارہ یہ بھی نکلتاہے کہ نوازشریف نے خود کو
اپوزیشن میں تسلیم کرلیا ہے اور اب وہ اپوزیشن کا کردار اداکرنے کی جانب مائل ہیں انہوں نے بتایا کہ جس دن مولانافضل الرحمان کی نوازشریف سے ملاقات ہوئی تھی مولانافضل الرحمان بہت یقین کے ساتھ نوازشریف کو کہہ رہے تھے کہ میاں صاحب آپ ہمارے ساتھ چلیں ہم اے پی سی میں بیٹھتے ہیں اور اگلے کچھ دنوں میں ہم اس حکومت کو ہٹاکر حکومت بنالیں گے میاں صاحب نے اس موقع پر جواب دیا کہ مولانا آپ ہمارے بھائی ہیں آپ سر آنکھوں پر لیکن یہ جو حکومت ہے اور یہ جس رفتار سے غلطاں کررہی ہے اور جس طرح اپنے لئے گڑھے کھود رہی ہے اور جلد ہی یہ کسی گڑھے میں گر پڑے گی اور اس حکومت کو میں ایک سال سے اوپر جاتاہوا نہیں دیکھ رہا، دوسری بات نوازشریف نے مولانافضل الرحمان کو یہ سمجھائی کہ اگر آپ اس حکومت کو گرائیں گے تو ان کی ساری غلطیوں کو بھی اپنالیں گے اور اس کے بعد یہ ( تحریک انصاف) ہیرو بن جائیں گے، تو آپ کہہ رہے ہیں کہ ان کو ہٹاکر ہم حکومت بنالیں ، آپ کی تجویز سر آنکھوں پر لیکن ہم اس کے لیے بہت کچھ سوچیں گے ، لیکن ہم اس بات پر ہرگز تیار نہیں ہیں کہ کسی قسم کی بھی مخلوط حکومت بنالیں، کیا آپ (مولانا فضل الرحمان)نئے الیکشن کے لیے تیار ہیں ،
جس پر مولانافضل الرحمان نے جواب دیا کہ ہاں ہم تیار ہیں ، لیکن اس موقع پر جو ن لیگ کے رہنما بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے حیرت انگیز طورپر انکار کردیا کہ ہم نئے الیکشن میں جانے کے لئے ہرگز تیار نہیں، جس پر نوازشریف نے مولانافضل الرحمان کو حکومت کے خلاف تحریک چلانے سے صاف انکارکردیا۔