تل ابیب (این این آئی)اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ 17 ستمبر کو شام میں روس کا جنگی طیارہ مار گرائے جانے کے واقعے کے بعد بھی تل ابیب نے شام میں متعدد مقامات پر فوجی کارروائیاں کی ہیں۔خیال رہے کہ روس کا ایک جنگی طیارہ 17 ستمبر کوشامی فوج نے غلطی سے مار گرایا تھا۔
روس نے اس حادثے کا قصور وار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا، جس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تنازع پیدا ہوگیا تھا۔عرب ٹی وی کے مطابق اسرائیلی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ شام میں روس کا طیارہ مار گرائے جانے کے بعد بھی شام میں ہماری کارروائیاں متاثر نہیں ہوئی ہیں۔ شام میں موجود ایرانی تنصیبات، اڈوں اور اسلحہ کی نقل وحرکت کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل کی طرف سے شام میں فوجی کارروائیوں کے اعتراف کا یہ پہلا موقع نہیں۔ شام میں رسی جنگی طیارہ ایل 20کے حادثے سے قبل بھی اسرائیل شام میں اپنی کارروائیوں کا اعتراف کرتا رہا ہے۔شام میں روسی طیارے کے حادثے نے اسرائیل اور روس کو ایک دوسرے کے مد مقابل لا کھڑا کیا ہے مگر دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی رفتہ رفتہ کم ہو رہی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پوتین نے طیارہ حادثے پر کشیدگی کم کرنے کے لیے ایک بیان دیا جس میں کہا گیا تھاکہ شام میں پیش آنے والے المناک واقعات میں سے یہ بھی ایک واقعہ ہے۔