اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ صاف ستھرا اور خوش و خرم نظر آئے اور اس کے لیے وہ اپنی جلد خاص طور پر چہرے کی دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دیتا ہے لیکن کبھی کبھی کوئی معمولی سی غلطی آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
زیادہ تر لوگوں کا جلد کی دیکھ بھال کرنا معمول ہوتا ہے لیکن کیا آپ نے کبھی سوچھا کہ اگر یہ دیکھ بھال غلط ہوجائے تو کیا ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر آپ روزانہ اپنا چہرہ دھونے کے بعد اسے خشک کرتے ہوں گے اور زیادہ ایک ہی تولیے سے آپ اپنا جسم اور چہرے کو خوش کرتے ہوں گے؟ اگر تو آپ بھی یہی طریقہ اختیار کرتے ہیں تو اسے روک دیں کیونکہ یہ آپ کے لیے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ اس حوالے سے جلد کے ماہرین کہتے ہیں کہ چہرے کو خشک کرنے کے لیے آپ کا تولیہ بہت معنیٰ رکھتا ہے۔ ماہرین کے مطابق نہانے کے بعد اپنے چہرے کو خشک کرنے کے لیے الگ تولیے کا استعمال کرنا چاہیے کیونکہ ہمارے چہرے کی جلد حساس اور نازک ہوتی ہے اور جب ہم ایک ہی تولیے سے چہرے کو خشک کرتے ہیں تو ہمارے جسم پر لگے موائسچرائزر، خوشبوئیں اور بالوں کی مصنوعات ہمارے چہرے پر منتقل ہوسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ تولیے کو جسم پر استعمال کرنے کے بعد چہرے پر استعمال کرتے ہیں تو آپ کے ہاتھ، پاؤں، بازوں اور مخصوص حصوں پر موجود بیکٹیریا، وائرس اور فنگس آپ کے چہرے پر منتقل ہوسکتے ہیں۔ جس سے چہرے کے مسام (پور) کھل سکتے ہیں جبکہ کچھ بیکٹیریا جلن یا دھبوں کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔ الیکٹرانک فیشل چہرے کے لیے کتنا محفوظ؟ تاہم جلد کے ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ صرف علیحدہ تولیے سے چہرے کو خشک کرنا ضروری نہیں بلکہ اس بات کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ تولیہ صاف ہو اور اسے کچھ دن بعد تبدیل کیا جائے یا دھویا جائے۔ اسی طرح اگر آپ کو کیل مہاسوں کا سامنا ہے تو آپ کے لیے ضروری ہے کہ تیزی سے اپنے تولیے کو تبدیل کریں کیونکہ مسلسل تبدیلی سے تولیہ جراثیم سے محفوظ رہے گا اور آپ کے چہرے کی جلد کو کسی مسئلے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔