اسلام آباد( نیوز ڈیسک)پاکستان میں بااثر اور دولت مند افراد کی جانب سے محنت کش اور متوسط طبقے کے لوگوں پر ہونے والے مظالم کسی سے پوشیدہ نہیں۔ آئے روز سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز منظر عام پر آتی ہیں جن میں کمزور طبقے کے ساتھ بدسلوکی اور ظلم واضح ہوتا ہے، جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے تماشائی بنے نظر آتے ہیں، جس سے عدالتی نظام کی شفافیت پر سوالات اٹھتے جا رہے ہیں۔
حال ہی میں ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس فیز 6 میں پیش آیا جہاں ایک معمولی ٹریفک حادثے نے سنگین رخ اختیار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق ایک موٹر سائیکل سوار کی بائیک ایک گاڑی سے ٹکرا گئی، جس کے بعد گاڑی کے مالک، معروف مارکیٹنگ کمپنی اور میڈیا ادارے “BIONIC” کے سربراہ سلمان فاروقی نے اپنے اثر و رسوخ کا کھلے عام مظاہرہ کیا۔عینی شاہدین کے مطابق سلمان فاروقی نے نہ صرف موٹر سائیکل سوار کو زبردستی اپنی گاڑی میں بٹھا کر تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ موقع پر موجود ایک خاتون نے ہاتھ جوڑ کر ملزم سے رحم کی اپیل بھی کی، مگر اسے نہ پولیس کا خوف تھا اور نہ ہی عدالتی نظام کا کوئی لحاظ۔ وہ خود کو قانون کا متبادل سمجھتے ہوئے فیصلے اور سزا سنانے لگا۔اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے باوجود پولیس کی طرف سے تاحال کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ غریب کا حق ایک بار پھر طاقتور کے قدموں تلے روند دیا گیا ہے اور انصاف اندھیرے میں دفن ہو رہا ہے۔اگر آپ چاہیں تو اس میں مزید ترمیم، ہیڈلائنز یا تجزیہ بھی شامل کر سکتا ہوں۔
انتہائی افسوسناک 💔 پارٹ 1 👇🏼
ڈیفینس فیز 6 میں موٹر سائیکل کی ٹکر لگنے پر مارکیٹنگ کمپنی اور میڈیا ہاؤس BIONIC کے مالک سلمان فاروقی نے موٹر سائیکل والے کو اپنی گاڑی میں بٹھا کر تشدد کا نشانہ بنایا 🙆🏻♂️
خواتین ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگتی رہیں مگر سلمان فاروقی تشدد کرتا رہا 🙆🏻♂️ pic.twitter.com/c6jw2Uhihw— GHQ 111 Brigade™️ (@Move111Forward) June 2, 2025