اسلام آباد (نیوز ڈیسک)نریندر مودی کا روڈ شو تنازع: کرنل صوفیہ قریشی کے اہلخانہ کو زبردستی شریک کروانے پر تنقید کی زد میںبھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کو اس وقت شدید عوامی ردعمل کا سامنا ہے جب ایک معروف مسلم خاتون فوجی افسر کرنل صوفیہ قریشی کے خاندان کو زبردستی ان کے انتخابی روڈ شو میں شامل کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی حکومت پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق، کرنل صوفیہ قریشی کے اہلخانہ کو مودی کے روڈ شو میں شرکت اور ان پر پھول نچھاور کرنے کے لیے مجبور کیا گیا۔ یہ قدم بھارتی حکومت کی اخلاقی گراوٹ کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر جب ان کے خاندان کی مرضی کے خلاف انہیں ایک سیاسی تقریب میں پیش کیا گیا۔کرنل صوفیہ کی بہن نے اس حوالے سے بتایا کہ انہیں مقامی کلیکٹر آفس سے فون کال کے ذریعے بلایا گیا اور روڈ شو میں شرکت کا حکم دیا گیا۔ یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب کچھ عرصہ قبل بی جے پی کے حلقوں کی جانب سے کرنل صوفیہ پر ان کی مذہبی شناخت کو بنیاد بنا کر بے سروپا الزامات لگائے جا چکے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایک محبِ وطن مسلم آفیسر کی حب الوطنی پر شک کرنا اور ان کے خاندان کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا بی جے پی کے ہندوتوا نظریے کی عکاسی کرتا ہے۔ کرنل صوفیہ جیسے باوقار افسر کی خدمات کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ کو محض نمائش کا ذریعہ بنانا نہایت قابلِ مذمت عمل ہے۔اس واقعے نے بھارت کے مختلف حلقوں، بالخصوص سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔ شہریوں نے مودی حکومت پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پورا ملک اس عمل پر شرمندہ ہے اور یہ سیاست میں ذاتیات کو گھسیٹنے کی خطرناک مثال ہے۔
This should shame every Indian 🚨
Colonel Sofia Qureshi’s family was asked by the local collector office to join Modi’s roadshow & shower flowers on him
Insane narcissism, imagine using a War Hero’s family for cheap PR 🤮 pic.twitter.com/656w6586uX
— Ankit Mayank (@mr_mayank) May 26, 2025