برمنگھم (مانیٹرنگ ڈیسک) طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تندرست رہنے کے لیے آہستہ ورزش کرنا بھی انسانی صحت اور بالخصوص معمر افراد کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق برمنگھم یونیورسٹی کے ماہرین نے معمر افراد کے چاق و چوبند رہنے کے حوالے سے تحقیق کی جس میں 65 سے 75 کی عمروں کے درمیان بزرگوں کو چین کی قدیمی ورزش ’تائی چی‘ کروائی گئی۔
تحقیق میں حصہ لینے والے بزرگوں میں سے کوئی بھی باقاعدگی سے ورزش نہیں کرتا تھا، البتہ انہیں منتخب کرنے کے بعد 12 ہفتے تک تائی چی ورزش کروائی گئی۔ محققین کے مطابق تائی چی کرنے والے معمر افراد کے جسم میں دباؤ اور کسی بھی قسم کی کیمیائی تبدیلی و عمل تکسید کے درجے کی پیمائش بھی کی گئی۔ تین ماہ تک مسلسل آہستہ ورزش یعنی تائی چی کرنے والے ادھیڑ عمر کے افراد کا جب طبی معائنہ کیا گیا تو اُن کا بلڈ پریشر، خون کی روانی بالکل نارمل رہی۔ صحت مند بڑھاپا کیسے گزارا جائے؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ تائی چی کرنے والے افراد کی خون کی شریانیں پہلی کی نسب زیادہ لچکدار تھیں جبکہ اُن کا بلڈپریشر بھی بہتر ہوگیا تھا جبکہ صحت کے حوالے سے بھی اُن کی طبیعت بہت بہتر تھی۔ تائی چی کیا ہے؟ تائی چی قدیم طریقہ ورزش ہے جو صرف چین کے معمر افراد کرتے ہیں، اس کے تحت کسی بھی شخص کو پسینہ بہانے یا زیادہ طاقت استعمال کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی کہ اُس کا سانس پھول جائے۔ اس ورزش کو چین کے شہری جسمانی دفاع کے لیے کرتے تھے پھر وقت کے ساتھ ساتھ یہ بزرگوں کی باقاعدہ ورزش بن گئی۔ ڈاکٹر جیت ویلدوے جزن جو تحقیقاتی ٹیم کا حصہ تھیں اُن کا کہنا ہے کہ ’تائی چی سے بھی دل کے دھڑکنوں کی رفتار بڑھی مگر اسے قابو میں بھی رکھا جاسکتا ہے، کسی بھی مقدار میں ہر طرح کی ورزش آپ کی صحت کے لیے اچھی ہوتی ہے‘۔ بڑھاپا روکنے والی غذائیں اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم صحت مند رہنے کے لیے مختلف اقسام کی ایسی ورزشیں کرتے ہیں جس کو کرنے کی وجہ سے خاصہ پسینہ بہہ جاتا ہے، اس طرح کی ورزش بزرگ تو کسی صورت نہیں کرسکتے کیونکہ پیسنہ بہنے کی صورت میں دل کی دھڑکن بے ترتیب ہوجاتی ہے جسے معمر افراد برداشت نہیں کرسکتے۔