پراگ(این این آئی) جرمن چانسلر انیجیلا مرکل نے کہا ہے کہ جب تک صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے وضاحت نہیں ہوتی سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت نہیں ہوگی جبکہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرن نے بیان کو جذباتی قرار دے دیا۔پراگ میں جمہوریہ چیک کے وزیراعظم ایندریج بے بیس کے ہمرا پریس کانفرس کے دوران انیجیلا مرکل نے کہا کہ میں نے گزشتہ روز سعودی فرمان روا سے ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں کہا ہے کہ جمال خاشقجی کا کیس ناقابل یقین ہے۔
اینجیلا مرکل نے رواں ہفتے کے آغاز میں دئیے گئے اپنے بیان کو دہراتے ہوئے کہا کہ ‘ہمیں اس خوف ناک جرم کے پس پردہ حقائق کی وضاحت کی ضرورت ہے اور جب تک ہم سعودی عرب کو اسلحہ برآمد نہیں کریں گے۔دوسری جانب فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرن نے سلواکیا کے دارالحکومت بریٹیسلوا میں صحافیوں سے گفتگو میں اس کے برعکس بیان دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی روکنا ‘خالصتاً جذباتی’ عمل ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اسلحے کی فروخت سے ‘جمال خاشقجی کا کوئی لینا دینا نہیں تھا اس لیے تمام چیزوں کو ملانا نہیں چاہیے۔اینجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو یمن میں انسانی صورت حال کے فوری حل کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں جہاں اس وقت لاکھوں افراد بھوک کا شکار ہیں اور ہمیں ایک بڑے انسانی بحران کا سامنا ہے۔ جرمن چانسلر انیجیلا مرکل نے کہا ہے کہ جب تک صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے وضاحت نہیں ہوتی سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت نہیں ہوگی جبکہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرن نے بیان کو جذباتی قرار دے دیا۔ انیجیلا مرکل نے کہا کہ میں نے گزشتہ روز سعودی فرمان روا سے ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں کہا ہے کہ جمال خاشقجی کا کیس ناقابل یقین ہے۔اینجیلا مرکل نے رواں ہفتے کے آغاز میں دئیے گئے اپنے بیان کو دہراتے ہوئے کہا کہ ‘ہمیں اس خوف ناک جرم کے پس پردہ حقائق کی وضاحت کی ضرورت ہے اور جب تک ہم سعودی عرب کو اسلحہ برآمد نہیں کریں گے