منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

ٹی بی کی تشخیص کا آسان طریقہ دریافت، ہزاروں‌ بچوں کی زندگی محفوظ

datetime 27  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہاگ (مانیٹرنگ ڈیسک) نیدر لینڈ کے تحقیقاتی ماہرین نے تپ دق (ٹی بی) کی تشخیص کا آسان طریقہ دریافت کرلیا جس کی مدد سے ہر سال ہزاروں بچوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچایا جاسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیندر لینڈ کے شہر ہاگ میں تب دق کی آگاہی دینے سے متعلق قائم ادارے اور تحقیقاتی ماہرین نے ٹی بی کی تشخیص کا نیا طریقہ دریافت کیا۔ محققین نے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو مطالعے میں شامل کیا۔

جن کے تھوک (بلغم) کا ٹیسٹ کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق نئے طریقہ تشخیص کے لیے کسی ٹیکنالوجی یا زیادہ وسائل کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے ذریعے دور دراز دیہاتی علاقوں کے بچوں کی بیماری کا بھی معلوم کیا جاسکے گا۔ ماہرین کے مطابق ہر سال تب دق بیماری کی وجہ سے دنیا بھر میں دو لاکھ چالیس ہزار سے زائد بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، اتنی زیادہ تعداد میں مرنے کی جہاں دیگر وجوہات ہیں وہیں بیماری کی تشخیص دیر سے ہونا ہے۔ تپ دق کے خلاف نئی ادویات جلد دستیاب ہوں گی تحقیقاتی ماہرین کے مطابق 90 فیصد متاثرہ بچے دورانِ علاج دم توڑتے ہیں کیونکہ اُن کے مرض کی تشخیص آخری اسٹیج پر ہوتی ہے۔ ماہرین نے بیماری کی تشخیص کا جو طریقہ دریافت کیا اس کے تحت مریضوں کو اپنے بلغم کا ٹیسٹ کروانا ہوگا، تھوک کے نمونے کو مشین میں ڈالا جائے گا تو تپ دق کی نوعیت اور حساسیت سامنے آجائے گی۔ طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ پانچ سال سے کم عمر بچوں کا بلغم حاصل کرنے میں پریشانی کا سامنا ہوسکتا ہے، اس کے لیے ایسے والدین کو ایک روز قبل مریض کو اسپتال لانا ہوگا۔ کیٹی ویزنبیک کا کہنا ہے کہ ’اس ٹیسٹ کے ساتھ جہاں بیماری کا معلوم ہوگا وہیں ٹی بی کو روکنے میں بھی مدد مدد ملے گی، ایک وقت میں ہزاروں افراد کا آسانی سے ٹیسٹ کیا جاسکتا ہے‘۔ پاکستان ٹی بی کا شکار پانچواں بڑا ملک= لیبارٹری کنسلٹنٹ کے مطابق ٹیسٹ کے بعد 650 سے زائد ایسے بچوں کی

جانب بچائی گئی جو دم توڑ سکتے تھے، یہ ایک بڑی دریافت ہے جو چھوٹی لیبارٹری میں بھی رکھی جاسکتی ہے‘۔ ماہرین کی جانب سے تشخیص کا طریقہ کار اور مشین رواں ماہ ہاگ میں ہونے والی کانفرنس میں پیش کی جائے گی۔ یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق 2017 میں 17 لاکھ سے زیادہ افراد تپ دق کی بیماری کے باعث دم توڑ گئے۔

جن میں بچوں کی کثیر تعداد شامل تھی۔ واضح رہے کہ ٹی بی ایک ایسا مرض ہے جو پھیپھڑوں پر اثرانداز ہوتا ہے اور ہوا کے ذریعے ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوسکتا ہے۔ ٹی بی کیسے لاحق ہوسکتا ہے؟ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غربت، غذائی کمی، گندے گھروں میں رہنا اور صفائی کا انتظام نہ ہونا ٹی بی سمیت بہت سی بیماریوں کا آسان شکار بنا دیتا ہے۔ اسی طرح پہلے سے مختلف امراض جیسے

ایڈز یا ذیابیطس کا شکار ہونا، اور طویل عرصے تک تمباکو نوشی اور شراب نوشی کا استعمال بھی اس مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات کو بڑھا دیتا ہے۔ ٹی بی کی علامات دو ہفتے سے زیادہ کھانسی یا بخار بہت زیادہ تھکاوٹ رات کو پسینہ آنا بھوک اور وزن کی کمی کھانسی میں خون آنا ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ علامات پر فوری توجہ دے کر ابتدائی مرحلے میں مرض کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…