اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا،تحریک عدم اعتماد کی بات ضرور کی ہے لیکن حتمی فیصلہ نہیں،آل پارٹیز کانفرنس میں مختلف معاملات پر غور بعد حکمت عملی طے ہوگی۔
جمعہ کو صحافیوں کے وفد سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی نظام کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے، نظام کو ڈی ریل کرنا چاہتے تو 2014 میں آسانی سے کر سکتے تھے،این آر او نہ ہوتا تو ملک میں جمہوریت بھی نہ ہوتی۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ زرداری صاحب کو گرفتار کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں جس کے جواب میں نیئر بخاری نے کہا کہ زرداری صاحب کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں تو کرلیں ان پر کوئی برائے راست الزام نہیں،پہلے تو بینک عملے سے اکاونٹ کی تفصیلات لی جائیں، اکاونٹ ہولڈر سے پوچھا جائے کہ یہ پیسے آخر کہاں سے آئے، قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہئے۔ ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ نوازشریف کا مستقبل کیسے دیکھ رہے ہیں کہ جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا مستقبل برا نہیں،انہوں نے کچھ بے قائدگیاں کیں ہیں ان کا مقابلہ کرنا پڑے گا، نواز شریف ملک کی پولیٹیکل فگر ہیں،نیئر بخاری نے کہا کہ حکومت کے خلاف الائنس بنانا نئی بات نہیں، اپوزیشن کی جماعتیں الائنسز بنتے رہتے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا،تحریک عدم اعتماد کی بات ضرور کی ہے لیکن حتمی فیصلہ نہیں،آل پارٹیز کانفرنس میں مختلف معاملات پر غور بعد حکمت عملی طے ہوگی۔جمعہ کو صحافیوں کے وفد سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی نظام کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے