لاہور (ا ین این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف کی ضمانت کیلئے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔ گزشتہ روز ہائیکورٹ کے جسٹس باقر نجفی اور جسٹس انوارلحق پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
شہباز شریف کی ضمانت کیلئے لائرز فاؤنڈیشن کی جانب سے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں انکوائری مکمل ہونے اور جرم ثابت ہونے سے قبل گرفتار کیا گیا حالانکہ انکوائری مکمل اور جرم ثابت ہونے سے قبل نیب کا ملزم کو گرفتار کرنا آئین کے آرٹیکل 10کی خلاف ورزی ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ چیئرمین نیب کا دوران انکوائری کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار آئین سے متصادم ہے، چیئرمین نیب نے شہباز شریف کو کیس میں فری اور فیر ٹرائل کا حق نہیں دیا، آرٹیکل 10 کے تحت فری اینڈ فیر ٹرائل ہر ملزم کا بنیادی حق ہے ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ نیب کا سیکشن 24 آئین کی متعدد دفعات کے منافی ہے جس کی وجہ سے انویسٹی گیشن یا انکوائری کے دوروان گرفتار نہیں ہو سکتی۔لہٰذاعدالت چیئرمین نیب کا شہباز شریف کی گرفتاری کالعدم قرار دے۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا ۔بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔