بیجنگ (نیوز ڈیسک) برطانوی سیاحتی تنظیم بیک پیکر کی جانب سے پاکستان کو سیاحت کیلئے خوبصورت اور محفوظ ترین مقام قرار دیئے جانے کے بعد چینی سیاحوں نے پاکستان کا سفر کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی، حال ہی میں برطانوی سیاحتی تنظیم کی جانب سے پاکستان کو رواں سال کیلئے خوبصورت اور محفوظ ترین سیاحتی مقام قرار دیا گیا تھا،پاکستان قراقرم کے بلند و بالا
پہاڑوں سے لے کر ٹیکسلا اور موہنجوداڑو اور ہڑپہ کے تاریخی مقامات موجود ہیں جہاں گندھارا تہذیب چینی سیاحوں کیلئے منفرد حیثیت کی حامل ہے،۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان میں سیاحت کے بہترین مواقع موجود ہیں، جس پر حکومت سرمایہ کاری کرتے ہوئے غربت کے خاتمے کیلئے بھی اپنا کردار ادا کر سکتی ہے، پاکستان کے دور دراز علاقوں میں قدرتی خوبصورتی سیاحوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروانے کیلئے کافی ہے۔ ایک معروف چینی اخبار چائنہ ڈیلی میں کہا گیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)پر عملداری کے بعد بہت سے چینی سرکاری نمائندوں، سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں اور کاروباری شخصیات نے بڑی تعداد میں پاکستان کا رخ کیا ہے اور اس کے بعد سے اب چینی سیاحوں کیلئے پاکستان سفر کیلئے ایک بہترین آپشن ہو سکتا ہے، پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں برف سے ڈھکے بلند و بالا پہاڑ موجود ہیں جن میں قدرتی آبشاریں، جھیلیں اور دیگر پرفضاء مقامات موجود ہیں،ایڈونچر سے بھرپور سیاحت میں دلچسپی رکھنے والے چینی سیاحوں کیلئے پاکستان یقیناً ایک بہترین ملک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ وہاں پیرا گلائیڈنگ، پیراسکینگ اور پہاڑ سر کرنے کے آپشنز بھی موجود ہیں، پاکستان قراقرم کے بلند و بالا پہاڑوں سے لے کر ٹیکسلا اور موہنجوداڑو اور ہڑپہ کے تاریخی مقامات موجود ہیں جہاں گندھارا تہذیب
چینی سیاحوں کیلئے منفرد حیثیت کی حامل ہے،پشاور اور لاہور پاکستانی ثقافت اور تہذیب کا مرکز ہیں،جس سے چینی شہری پاکستان کی تاریخ کے بارے میں مطالعہ کر سکتے ہیں، پاکستان میں موجود صحرا چولستان اور تھر بھی اپنی نوعیت میں اہم ترین تاریخ چھپائے ہوئے ہیں، چین کے سیاحتی بیورو کے مطابق 2016میں 135ملین چینی شہریوں نے دنیا کے ممالک کی سیر کی جو کہ 1995میں صرف 5ملین تھی،چینی شہریوں کی جانب سے دنیا بھر کی سیر کرنے کی تعداد میں ہر سال 17.6فیصد کا اضافہ ہوتا ہے، پاکستان بھی ان چینی سیاحوں کو اپنی جانب بآسانی راغب کر سکتا ہے۔