جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

ڈپلومیٹک انکلیو میں داخلے سے روکنے پر دھمکیاں دینے والی خاتون کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے بعد دوبارہ جیل سے کہاں منتقل کردیاگیا؟ حیرت انگیز صورتحال

datetime 21  اکتوبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(این این آئی) ڈیوٹی جج نے بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی میں ڈپلومیٹک انکلیو میں داخل ہونے کی کوشش سے روکنے پر سکیورٹی اہلکاروں کو دھمکیاں دینے والی خاتون کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا تاہم طبیعت ناساز ہونے پر خاتون کو ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ڈاکٹر شہلا شکیل سیٹھی کو اتوار کی صبح پولیس نے اسلام آباد کی سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹی سے گرفتار کیا تھا

جس کے بعد انہیں ڈیوٹی جج عدنان رشید کے روبرو پیش کیا گیا جہاں پولیس کی جانب سے ملزمہ کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔اس موقع پر ڈاکٹر شہلا کے وکیل نے ضمانت کی درخواست کردی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی آر میں درج تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔وکیل کے مطابق ان کی موکلہ بیرون ملک سے کافی عرصے بعد پاکستان آئی ہیں لیکن پولیس اہلکاروں نے رہنمائی کرنے کے بجائے دبا ؤکا ماحول بنادیا۔وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ان کی موکلہ دل کی مریضہ ہیں اور دبا ؤمیں ذہنی حالت مفلوج ہوجاتی ہے۔عدالت نے ملزمہ کے وکیل کی جانب سے دائر درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔جج عدنان رشید کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر ملزمہ کا طبی معائنہ کرائیں، اگر طبی معائنے میں ملزمہ کو صحت مند قرار دیا جائے تو جیل بھجوا دیں اور اگر ڈاکٹر تجویز کرتے ہیں تو ہسپتال میں داخل کرادیں۔جج نے پولیس حکام کو وکیل صفائی کو واقعے کی ویڈیو کلپ دکھانے کی بھی ہدایت کی۔واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو پیش آنے والے اس واقعے کا مقدمہ ڈپلومیٹک انکلیو کی ڈیوٹی پر تعینات پولیس افسر کی جانب سے تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کروایا گیا تھا۔مذکورہ پولیس افسر نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ڈاکٹر شہلا نامی خاتون نے بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی کے ساتھ ڈپلومیٹک انکلیو کے اندر جانے کی کوشش کی اور روکنے پر پولیس اہلکاروں کے ساتھ نہ صرف بدتمیزی کی بلکہ انہیں گاڑی اوپر چڑھانے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔

ذرائع کے مطابق شہلا شکیل سیٹھی امریکہ میں ڈاکٹر رہی ہیں جو حال ہی میں وطن آئی ہیں۔ملزمہ کی طبیعت گرفتار ہونے کے بعد خراب ہو گئی جس پر انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ڈاکٹر شہلا کو زیر علاج رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کو آج تک سی سی یووارڈ میں زیر علاج رکھا جائے گا ۔شعبہ امراض قلب کے ڈاکٹروں نے خاتون کا تفصیلی طبی معائنہ کیا ہے ۔خاتون شدید ذہنی دباؤ اور غنودگی کی شکار ہے ۔بلڈ پریشر لیول اور ای سی جی ٹیسٹ معمول کے مطابق نہیں جبکہ ڈاکٹروں نے مزید طبی ٹیسٹ تجویز کیے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمہ کو سی سی یو وارڈ میں آکسیجن ماسک لگا دیا گیا ہے اور دو خواتین پولیس اہل کار سکیورٹی پر تعینات کر دی گئی ہیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…