اسلام آباد(این این آئی) پاکستان میں بینکاری کی سہولیات استعمال نہ کرسکنے والوں کے لئے پہلی ڈیجیٹل غیر بینکاری مالیاتی کمپنی تیز فنانشل سروسز نے سیڈ راؤنڈیعنی ابتدائی مرحلے میں 1.1ملین ڈالر کی فنڈنگ عبور کرلی ہے۔فنڈنگ فراہم کرنے والے اداروں میں سب سے بڑا حصہ امیدیار نیٹ ورک اینوسٹمنٹ فرم کا ہے جسے ای بے (ebay)کمپنی کے بانی پیئرے امیدیارنے قائم کیا ہے۔
دیگر قابل ذکر سرمایہ کاروں میں پلینٹ این اور خصوصاً ایسیون وینچر لیب شامل ہے جو عالمی غیر منافع بخش ایسیون کی سرمایہ کار کمپنی ہے۔فنڈز کمپنی کو کریڈٹ پورٹ فولیو، موبائل ٹیکنالوجی پلیٹ فارم اور این بی ایم ایف سی کی ریگولیٹری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے فراہم کئے گئے ہیں۔تیز فنانشل کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ندیم حُسین کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد بینکاری کی سہولیات حاصل نہ کرسکنے والے غریب اور متوسط طبقے کو بنیادی فنانشل سہولیات فراہم کرنا ہے۔ مقامی کمرشل بینکوں کے مقابلے میں ’تیز ‘صارفین کو پندرہ منٹ کی قلیل مدت میں قرضہ فراہم کرنے صلاحیت رکھتی ہے جبکہ مقامی کمرشل بینک ایک قرض کے اجراء میں ایک مہینے تک کا وقت لیتے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا ’ہم جلد ہی لائف اور ہیلتھ انشورنس کے کلیم بھی اسی مدت میں پورے کرنا شروع کریں گے‘۔ عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں 50فیصد سے زائد آبادی بینکاری کی سہولیات استعمال نہیں کرسکتی اور اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مختلف قسم کے غیر رسمی طریقہ کار استعمال کرنے پر مجبور ہیں جو ناقابل اعتماد، ناقابل اعتبار اور مہنگے ہیں۔ ملک کی ایک تہائی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے ، اُن کو وصول ہونے والی رقوم میں معمولی تبدیلی کا اُن کے روزمرہ کے اخراجات پر بہت گہرا اثر پڑتا ہے جیسا کہ بل کی ادائیگی یا کھانے پینے کی ضروری اشیا ء کو خریدناوغیرہ۔البتہ ملک بھر میں اسمارٹ فونز کے بڑھتے استعمال پر ’تیز ‘ نے یہ تخمینہ لگایا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مالیاتی دھارے میں لایا جاسکتا ہے۔
امیدیار نیٹ ورک میں پا لیسی اور ایکو سسٹم بلڈنگ کے سربراہ کبیر کمار کے مطابق نئی ٹیکنالوجی، اعلی اسمارٹ فونز تک رسائی اور ڈیٹا لاگت کے کم ہونے سے پاکستان میں مالیاتی امور میں ٹیکنالوجی کے استعمال کا رجحان فروغ پارہا ہے۔’تیز‘ اس نئی تبدیلی پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور ملک میں ڈیجیٹل بینکاری کی نئی جہت متعارف کروانے کے لئے کوشاں ہے۔تیز کی متنوع ٹیم صارفین کے لئے اگلی جنریشن کے پروڈکٹ اور سروسز دینے کے لئے تیار ہے۔
تیز کے اغراض و مقاصد میں پچاس ملین غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کی مالی مشکلات کو دور کرنیکاایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جوکہ اسمارٹ فون کی ایپ ہے جسے آرٹیفیشل انٹیلی جنس آپریٹ کرتی ہے اور جو صارفین کو چھوٹے قرضے سے لیکر ہر قسم کے قرضوں کی معلومات اور مینجمنٹ ، ڈیجیٹل ROSCAS ہیلتھ اور لائف انشورنس اور ضروریات کے مطابق قرضے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ایسیون کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مائیکل شلائین نے کہا ’تیز‘ نے پاکستان میں پہلی سرمایہ کاری کی ہے
اور پاکستان وہ ملک ہے جہاں جدید مصنوعات کو متعارف کروانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام الناس کو فارمل فنانشل سسٹم سے باہم منسلک کیا جاسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ تیز کے ڈیجیٹل ماڈل کو سپورٹ کرکے ہم لاکھوں غریب اور متوسط پاکستانیوں اور کاروباروں میں بہتری پیداکرسکیں گے۔اپنی سروسز کو مزید مؤثر بنانے کے لئے ’تیز ‘نے ایزی پیسہ، یو بی ایل اومنی اور سم سم کے ساتھ برانچ لیس سہولت کے لئے پارٹنرشپ اختیار کی ہے جس کی بدولت صارفین کو ملک میں مشترکہ ایجنٹس کا وسیع نیٹورک میسر آئے گا ۔
مزید براں تیز نے ہیلتھ اور لائف انشورنس کی مد میں ای ایف یو لائف اور جوبلی جنرل انشورنس کے ساتھ معاہدے کئے ہیں تاکہ مطلوبہ کوریج فراہم کی جاسکے۔کمپنی کی ٹیکنالوجی پارٹنر وینچر ڈائیو ہے جو عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کی قابل اعتماد کمپنیوں میں سے ایک گردانی جاتی ہے اور اس کے دفاتر پاکستان، متحدہ عرب امارات اور جرمنی میں موجود ہیں۔تیز کی ایپلی کیشن گوگل پلے پر ڈاؤن لوڈنگ کے لئے دستیاب ہے اور عوام کو کریڈٹ فراہم کرنے میں مصروفِ عمل ہے۔جلد ہی پاکستان میں مالیاتی شمولیت کو مزید وسیع کرنے کے لئے اضافی پروڈکٹ متعارف کروائی جائیں گی۔