خیر پور(مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ سندھ کے ضلع خیر پور کے شہر گمبٹ میں قائم پیر سید عبد القادر شاہ جیلانی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اسپتال کی گرانٹ حکومتِ سندھ نے 1500 ملین سے بڑھا کر 2000 ملین روپے کر دی۔ تفصیلات کے مطابق گمبٹ انسٹی ٹیوٹ اپنی نوعیت کا ایک نہایت جدید ترین اور ہزاروں مریضوں کے لیے زندگی کی نوید بن گیا ہے، رواں سال حکومتِ سندھ نے بھی اسپتال
کے گرانٹ میں اضافہ کر دیا۔ پاکستان میں جہاں اعضا کی خرابی کے باعث ہر سال ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد لوگ زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، جن کا علاج اعضا کی پیوند کاری ہی سے ممکن ہو، وہاں گمبٹ انسٹی ٹیوٹ اعضا کی پیوند کاری کے سلسلے میں ایک مثال بن گیا ہے۔ گمبٹ انسٹی ٹیوٹ کو ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی نے 43 برس میں اپنی پُر عزم ٹیم کے ساتھ مل کر صرف 2 کمروں پر مشتمل ڈسپنسری سے ترقی دیتے ہوئے 800 بستروں پر مشتمل جدید اسپتال میں تبدیل کیا۔ یہاں جدید ترین مشینری کے ذریعے جنرل میڈیسن کے علاوہ مختلف سرجریز، ڈائیلیسز، انجیو گرافی، انجیو پلاسٹی، بائی پاس اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کی سہولیات مفت فراہم کی جا رہی ہیں۔ گمبٹ انسٹی ٹیوٹ میں نو مولود بچوں کے لیے وینٹی لیٹرز، انکیوبیٹرز، ایڈوانس آئی سی یو اور خواتین کے تمام آپریشنز بھی مفت کیے جاتے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ میں خطے کا جدید ترین اینمل ہاؤس اور ٹری پلانٹ قائم کیا گیا ہے، جہاں آنے والے دور میں زیرِ تعلیم طلبہ و طالبات کو ریسرچ کے بہترین مواقع میسر آئیں گے۔ ادارے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رحیم بخش بھٹی کا کہنا ہے کہ اگر آپ ایمان داری، ارادے اور جنون سے کام کریں تو ہر چیز ممکن ہے، سب کچھ کیا جا سکتا ہے۔