پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

یمن ، جنگ بندی کے باوجو لڑائی جاری، مزید 10 افراد ہلاک

datetime 16  مئی‬‮  2015
Tribesmen gather to show support to fighters of the anti-Houthi Popular Resistance Committee near Yemen's southwestern city of Taiz May 9, 2015. REUTERS/Stringer TPX IMAGES OF THE DAY
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یمن میں جاری پانچ روزہ جنگ بندی کے باوجود وسطی شہر تعز میں حوثی باغیوں اور مقامی قبائلیوں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں جس میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے ۔یمن کے بیشتر علاقوں میں منگل سے شروع ہونے والی جنگ بندی نافذ العمل ہے جس کا مقصد 26 مارچ سے جاری عرب ملکوں کی بمباری اور حوثی باغیوں کے حملوں کے باعث مشکلات کا شکار لاکھوں یمنی شہریوں کو خوراک، پانی، ایندھن، دوائیں اور دیگر امدادی سامان بہم پہنچانا ہے۔اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کی پیش قدمی اور عرب ملکوں کی جوابی فضائی کارروائی کے نتیجے میں یمن میں کم از کم تین لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں جب کہ لاکھوں افراد کو خوراک اور بنیادی ضرورت کی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔لیکن وسطی شہر تعز کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ مقامی ملیشیا اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس میں کم از کم 10 افراد مارے گئے ہیں۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ دہالیہ شہر میں بھی باغیوں اور قبائلیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں جن میں تاحال کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی ہے۔جنوبی ساحلی شہر عدن کے ایک رہائشی نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ جنگ بندی سے کوئی فرق نہیں پڑا ہے اور شہر بدستور حوثیوں کے قبضے میں ہے جس کے خلاف مقامی افراد مزاحمت کر رہے ہیں۔دریں اثنا یمن کے سرحدی قبائل نے خبر دی ہے کہ حوثی باغی سعودی عرب اور یمن کے سرحدی علاقے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔یمن میں اقوامِ متحدہ کی امدادی سرگرمیوں کے نگران نے سعودی عرب کی قیادت میں قائم عرب اتحاد پر زور دیا ہے کہ وہ یمن جانے والے سامان کی سخت جانچ پڑتال میں نرمی کریں تاکہ امدادی سامان کی رسائی تیز کی جاسکے۔امداد لے جانے والی تمام پروازیں متحدہ عرب امارات سے دارالحکومت صنعا جارہی ہیں جو گزشتہ سال ستمبر سے حوثی باغیوں کے قبضے میں ہے۔اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ امدادی سامان لے جانے والے بحری جہاز بھی حدیدہ اور عدن کی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہوچکے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف جمعے کو حدیدہ اور المکلا کی بندرگاہوں پر امدادی سامان لے کر سات جہاز پہنچے ہیں جن پر ایندھن، گندم اور خوراک کا دیگر سامان لدا ہوا ہے۔دارالحکومت صنعا میں پیٹرول پمپ بھی جمعرات کی شب سے کھل گئے ہیں جہاں گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…