قاہرہ(این این آئی)القاعدہ کے ایک سرکردہ مبلغ ماجد الراشد المعروف ابو سیاف نے امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ اور فرانسیسی صدر عمانویل میکروں پر زور دیاہے کہ وہ سعودی عرب کے خلاف سخت اقدامات کریں اور یہ معلوم کرائیں کہ جمال خاشقجی کے ساتھ کیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ماجد الراشد نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹوئٹر پرامریکی اور فرانسیسی صدور سے مطالبہ کیا۔
وہ سعودی عرب پر دباؤ ڈالیں تاکہ خاشقجی کے معاملے کی تہہ تک پہنچا جاسکے۔ماجد الراشد نے تو سعودی عرب کی حکومت تبدیل کرنے پر زور دیا اور کہا کہ فرانس اور امریکا میں سعودی اپوزیشن موجود ہے۔ ان پر مشتمل سعودی عرب کی عبوری حکومت قائم کی جاسکتی ہے۔ جب تک سعودی عوام اپنی مرضی کی حکومت کا انتخاب نہیں کرلیتے اس وقت تک عبوری حکومت کو کام کرنے کا اختیار دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ جمال خاشقجی رحمہ اللہ چاہے زندہ ہیں یا فوت ہو گئے ہیں، ہمیں ان کی گم شدگی کے جرم پر مسلسل آواز بلند کرنی چاہیے۔ خاشقجی کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانا ہمارا فرض ہے۔انہوں نے جمال خاشقجی کی ترک منگیتر خدیجہ جنگیز کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ جب آپ کی ملاقات ٹرمپ یا کسی دوسرے عالمی لیڈر کیساتھ ہو تو انہیں کہنا کہ خاشقجی کے معاملے میں صرف باتیں نہیں عملی اقدامات کیے جائیں۔ یہ ایک عمومی حق ہے اور اس سے پسپائی کا کائی جواز نہیں۔القاعدہ کے مبلغ نے مغربی ذرائع ابلاغ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مغربی میڈیا نے خاشقجی کی گم شدگی یا مجرمانہ قتل کے معاملے کی بھرپور کوریج کی ہے۔