لاہور(سی پی پی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ تحریری امتحان پاس کرنے والی نابینا لڑکی کو نوکری دینا ہماری ذمہ داری ہے۔سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں نابینا لڑکی کو مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے باوجود نوکری نہ دینے کے کیس کی سماعت ہوئی۔سیکرٹری پبلک سروس کمیشن سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا کہ نابینا لڑکی حجاب قدیر نے امتحان پاس کیا لیکن اسے انٹرویو میں فیل کر دیا گیا۔جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا
کہ حجاب قدیر کے معاملے کا جائزہ لے کر اگلے ہفتے رپورٹ پیش کی جائے کیونکہ نابینا لڑکی نے تحریری امتحان پاس کیا ہے تو اسے رکھنا بھی چاہیے۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ تحریری امتحان کے 100 نمبرز کے بعد انٹرویو کے 100 نمبر کیسے رکھے جاسکتے ہیں؟ انٹرویو کے اتنے نمبرز اس لیے رکھے جاتے ہیں کہ تاکہ اپنے لوگوں کو رکھا جا سکے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایک نابینا لڑکی نے تحریری امتحان پاس کیا ہے اس لیے اب اس کو نوکری دینا بھی ذمہ داری بنتی ہے۔