واشنگٹن(این این آئی) حصص کی عالمی منڈیوں میں اربوں ڈالر کے فائدے یا نقصان کی وجہ بالعموم لمحوں میں آنے والی تبدیلیاں بنتی ہیں۔ ایسے ہی ایک واقعے کی وجہ امریکی صدر ٹرمپ بنے اور ان کے صرف ایک جملے سے عالمی معیشت اربوں ڈالر سے محروم ہو گئی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اس واقعے کی وجہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ بنے، جب انہوں نے اپنے قطعی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کے بارے میں یہ کہہ دیاکہ یہ بینک پاگل ہو گیا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی اس ناراضی کی وجہ فیڈرل ریزرو( فَیڈ) کی طرف سے کیا جانے والا مرکزی شرح سود میں اضافے کا فیصلہ تھا۔ مغربی دنیا کے تقریبا سبھی ممالک کے مرکزی مالیاتی اداروں کی طرح امریکا میں (فیڈ) بھی ایک خود مختار اور غیر جانبدار ادارہ ہے، جس کے فیصلوں میں واشنگٹن حکومت یا وائٹ ہاؤس کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔فیڈرل ریزرو کے مرکزی شرح سود میں اضافے کے فیصلے پر دنیا کی سب سے بڑی معیشت والے ملک امریکا کے صدر نے جس عدم اطمینان کا اظہار کیا، اس پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی خاتون سربراہ کرسٹین لاگارڈ نے یہ کہنے سے تو گریز کیا کہ صدر ٹرمپ کو ایسا نہیں کہنا چاہیے تھا۔ حصص کی عالمی منڈیوں میں اربوں ڈالر کے فائدے یا نقصان کی وجہ بالعموم لمحوں میں آنے والی تبدیلیاں بنتی ہیں۔ ایسے ہی ایک واقعے کی وجہ امریکی صدر ٹرمپ بنے اور ان کے صرف ایک جملے سے عالمی معیشت اربوں ڈالر سے محروم ہو گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس واقعے کی وجہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ بنے، جب انہوں نے اپنے قطعی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کے بارے میں یہ کہہ دیاکہ یہ بینک پاگل ہو گیا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی اس ناراضی کی وجہ فیڈرل ریزرو( فَیڈ) کی طرف سے کیا جانے والا مرکزی شرح سود میں اضافے کا فیصلہ تھا۔