بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

پہلی جنگ عظیم کی ایسی داستان جو آپ کے رونگٹے کھڑے کر دے گی

datetime 9  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پہلی جنگ عظیم میں کڑوڑوں انسان لقمہ اجل بن گئے ۔یہ ایسی جنگ تھی جس میں خون کی ایسی ہولی کھیلی گئی کہ انسانیت کا وجود ہمیشہ کے لیے شرمندہ رہے گا ۔پہلی جنگ عظیم کے دوران اپنے دوست فوجی کو میدان جنگ میں جھڑ سے گرتا ہو ا دیکھ کے اس کا دل خوف سے گھر گیا۔ گولیوں کی بوچھاڑ کی گھن گرج کا شور تھا ۔ خندق

میں بیٹھے اس نے اپنے لیفٹینینٹ سے پوچھا کہ کیا وہ اپنے کامریڈ کو اٹھانے کے لیے جا سکتا ہے؟ لیفٹینینٹ نے اجازت دیتے ہوئے کہا: لیکن مجھے نہیں لگتا کہ ائدہ ہوگا کیونکہ تمہارا دوست مر چکا ہے اور تم اپنی زندگی بھی کھو سکتے ہو۔ لیفٹینینٹ کی نصیحت کا اس پر کوئی اثر نہ ہوا اور وہ اسے لینے چل دیا۔ معجزانہ طور پر وہ اپنے دوست تک پہنچ ہی گیا، اسے اپنے کندھوں پرلادا اور اسے اپنی کمپنی کے خندق تک واپس لے آیا۔ جیسے ہی وہ خندق کی تہہ تک پہنچے، آفیسر نے اس فوجی کے زخم دیکھےکے زخم دیکھے اور رحم دلانہ طریقے سے اپنے دوست کی طرف دیکھ کرسر ہلا دیا۔ لیفٹینینٹ نے اسے کہا کہ میں نے تمہیں کہا تھا کہ اسکا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اب دیکھو تمہارا دوست بھی مر گیا ہے اور تم خود بھی زخمی ہو۔ اس نے جواب دیا: سر، اسکا فائدہ ہوا ہے۔ لیفٹینینٹ نے پوچھا: کیا فائدہ؟ تمہارا دوست مر چکا ہے

۔ اطمینان سے اس نے جواب دیا: جی ہاں سر، لیکن اسکا فائدہ ضرور ہوا۔ کیونکہ جب میں اس کے پاس پہنچا تو وہ زندہ تھا اور اس نے مجھے دیکھتے ہی کہا: مجھے معلوم تھا کہ تم آؤ گے۔اسی طرح زندگی میں کسی کام کو بے فائدہ مت جانیں۔ کام کا فائدہ یا بے فائدہ ہونا اس بات پر منحصر ہے کہ انسان اس کو کیسے دیکھتا ہے۔ اپنا حوصلہ بڑھائے رکھیں اور جو آپکو دل کہتا ہے وہ کر گزریں۔ تاکہ بعد ازاں آپ کو پچھتاوے سے دوچار نہ ہونا پڑے۔ جب کسی کام کو کرنے کا حوصلہ ہو تبھی وہ کام پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…