بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین کی ایک یونیورسٹی میں سائنس کے طالب علموں کو کسانوں کے پاس رہنے کے لیے بھیجا گیا جس کے نتائج نے زراعت کی صنعت کو حیران کردیا۔ چین میں کیے گئے اس تجربے میں سائنس کے طلبا نے نئی تکنیکوں کے ذریعے کسانوں کی رہنمائی کی جس سے فصل کی پیداوار میں اضافہ ہوگیا۔ ان طلبا نے کھیتوں کی مٹی اور وہاں کے موسم کا بھی جائزہ لیا اور اسی مناسبت سے کسانوں کو بیج بونے کا کہا، ساتھ ہی انہیں ہل
چلانے اورموزوں فرٹیلائزر کے بارے میں بھی بتایا۔ ابتدا میں کسانوں نے ان طلبا کی معلومات پر بھروسہ نہیں کیا اور اپنے روایتی طریقوں سے ہی زراعت کرنے پر مصر رہے، تاہم جن کسانوں نے ان طلبا کے ساتھ مل کر کام کیا ان کی فصلوں میں نمایاں بہتری اور اضافہ دیکھا گیا۔ اس تجربے سے نہ صرف مجموعی طور پر زراعت میں اضافہ دیکھا گیا بلکہ طلبا کو بھی تجربہ حاصل ہوا کہ دور طالب علمی میں پڑھائی جانے والی تکنیکوں کو عملی طور پر کیسے استعمال کیا جائے۔