جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

ریبیز کیا ہے اور اس سے بچاؤ کیسے ممکن؟

datetime 29  ستمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس وقت دوکروڑ 90 لاکھ سے زائد افراد ‘ریبیز’ جیسے جان لیوا مرض میں مبتلا ہیں اور آج ورلڈ ریبیز ڈے منایا جا رہا ہے ۔ پاکستان میں کتے، بلی، لومڑی جیسے جانوروں کے کاٹنے سے ہر سال 5 ہزار افراد ریبیز کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں اور اکثر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ عرف عام میں باؤلاپن کہلائے جانے والا یہ مرض

باؤلے کتے،بلی اور لومڑی کے کاٹنے سے انسان میں پھیلنے والی ایک وائرل بیماری ہے جو دماغ کی سوجن کا سبب بنتی ہے۔ علامات: اس بیماری ابتدائی علامات میں بخار اور اکسپوزر کے مقام پر سنسناہٹ شامل ہو سکتی ہے اور ان علامات کے بعد پرتشدد سرگرمی، بے قابو اشتعال، پانی کا خوف، جسم کے اعضاء کو ہلانے کی ناقابلیت، ذہنی انتشار اور ہوش کھونا جیسی کوئی ایک یا کئی علامات ہو تی ہیں۔ علامات ظاہر ہونے کے بعد، ریبیز کا علاج کافی مشکل ہوتا ہے ۔مرض کی منتقلی اور علامات کے آغاز کے درمیان کی مدت عام طور پر ایک سے تین ماہ ہوتی ہے۔ تاہم، یہ وقت کی مدت ایک ہفتے سے کم سے لے کر ایک سال سے زیادہ تک میں بدل سکتی ہے۔ علاج: ریبیز سے بچنے کے لیے ایک ٹیکہ یعنی انجکشن موجود ہے جو ریبیز کی روک تھام میں استعمال کیا جاتا ہے۔یہ بڑی تعداد میں مارکیٹ اور اسپتالوں میں دستیاب ہیں جو محفوظ اور مؤثر دونوں ہیں۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال پانچ ہزار پاکستانی اس مرض کا شکار ہوتے ہیں ۔اسلام آباد میں ریبیز کے بارے میں آگاہی کے لیے قومی ادارہ صحت نے واک کا اہتمام کیا۔ واک میں لوگوں کو بتایا گیا کہ اگر کوئی جانور کاٹ لے تو زخم کو فوری طور پر صابن سے دھویا جائے اور بروقت علاج کرائیں ۔ پاکستان میں سب سے زیادہ گزشتہ سال سندھ میں کتا کاٹنے کے باعث دو لاکھ افراد نے ہسپتالوں کا رخ کیا۔ ڈاکٹر زکا کہنا ہے کہ یہ وائرس پالتو جانوروں سمیت جنگلی جانوروں اور کتوں کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہو کر سنٹرل نروس سسٹم کو تباہ کر دیتاہے اگر بروقت علاج نہ کروایا جائے تو دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور متاثرہ فرد کی موت ہو جاتی ہے۔ سینئر سائنٹیفک آفیسر قومی ادارہ صحت ڈاکٹر ممتازعلی خان کے مطابق یہ مرض ایک بندے سے دوسرے میں بھی منتقل ہو سکتا ہے ۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…