اتوار‬‮ ، 19 اکتوبر‬‮ 2025 

ریبیز کیا ہے اور اس سے بچاؤ کیسے ممکن؟

datetime 29  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس وقت دوکروڑ 90 لاکھ سے زائد افراد ‘ریبیز’ جیسے جان لیوا مرض میں مبتلا ہیں اور آج ورلڈ ریبیز ڈے منایا جا رہا ہے ۔ پاکستان میں کتے، بلی، لومڑی جیسے جانوروں کے کاٹنے سے ہر سال 5 ہزار افراد ریبیز کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں اور اکثر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ عرف عام میں باؤلاپن کہلائے جانے والا یہ مرض

باؤلے کتے،بلی اور لومڑی کے کاٹنے سے انسان میں پھیلنے والی ایک وائرل بیماری ہے جو دماغ کی سوجن کا سبب بنتی ہے۔ علامات: اس بیماری ابتدائی علامات میں بخار اور اکسپوزر کے مقام پر سنسناہٹ شامل ہو سکتی ہے اور ان علامات کے بعد پرتشدد سرگرمی، بے قابو اشتعال، پانی کا خوف، جسم کے اعضاء کو ہلانے کی ناقابلیت، ذہنی انتشار اور ہوش کھونا جیسی کوئی ایک یا کئی علامات ہو تی ہیں۔ علامات ظاہر ہونے کے بعد، ریبیز کا علاج کافی مشکل ہوتا ہے ۔مرض کی منتقلی اور علامات کے آغاز کے درمیان کی مدت عام طور پر ایک سے تین ماہ ہوتی ہے۔ تاہم، یہ وقت کی مدت ایک ہفتے سے کم سے لے کر ایک سال سے زیادہ تک میں بدل سکتی ہے۔ علاج: ریبیز سے بچنے کے لیے ایک ٹیکہ یعنی انجکشن موجود ہے جو ریبیز کی روک تھام میں استعمال کیا جاتا ہے۔یہ بڑی تعداد میں مارکیٹ اور اسپتالوں میں دستیاب ہیں جو محفوظ اور مؤثر دونوں ہیں۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال پانچ ہزار پاکستانی اس مرض کا شکار ہوتے ہیں ۔اسلام آباد میں ریبیز کے بارے میں آگاہی کے لیے قومی ادارہ صحت نے واک کا اہتمام کیا۔ واک میں لوگوں کو بتایا گیا کہ اگر کوئی جانور کاٹ لے تو زخم کو فوری طور پر صابن سے دھویا جائے اور بروقت علاج کرائیں ۔ پاکستان میں سب سے زیادہ گزشتہ سال سندھ میں کتا کاٹنے کے باعث دو لاکھ افراد نے ہسپتالوں کا رخ کیا۔ ڈاکٹر زکا کہنا ہے کہ یہ وائرس پالتو جانوروں سمیت جنگلی جانوروں اور کتوں کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہو کر سنٹرل نروس سسٹم کو تباہ کر دیتاہے اگر بروقت علاج نہ کروایا جائے تو دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور متاثرہ فرد کی موت ہو جاتی ہے۔ سینئر سائنٹیفک آفیسر قومی ادارہ صحت ڈاکٹر ممتازعلی خان کے مطابق یہ مرض ایک بندے سے دوسرے میں بھی منتقل ہو سکتا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…