اسلام آباد(آئی این پی ) جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اور سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہاہے کہ ان کے داماد کو ایف آئی اے نے نہیں انٹرپول نے حراست میں لیا ہے، ایڈن یا بحریہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں ان کا انکی بیٹی، داماد اور بیٹے کا کوئی کردار نہیں، تحریک انصاف والے عمران خان کے خلاف ٹیریان کے حوالے سے مقدمات دائر کرنے پرجوابی بلاسٹ کررہے ہیں، عدلیہ کو مشرف کا گھر صاف کروانے ،ملک میں آنے پر سہولیات دینے جیسی یقین دہانیاں نہیں کرانی چاہئیں ،
مشرف کے ساتھ ملزم کے جیسا ہی سلوک ہونا چاہیے۔ وہ جمعرات کو اسلام آباد میں ماہرین قانون کی کانفرنس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔اس دوران وزیر اطلاعات کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ ان کے داماد کو ایف آئی اے نے نہیں انٹرپول نے حراست میں لیا ہے سابق چیف جسٹس کا کہناتھا کہ ہاں میرا داماد دبئی میں گرفتار ہوا ہے لیکن اس کی وجہ ایف آئی اے نہیں بلکہ اسے انٹرپول نے گرفتار کیاہے وہ کسی اور کمپنی کے ڈیفالٹر تھے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ایڈن یا بحریہ ہا?سنگ سوسائٹی میں ان کا انکی بیٹی، داماد اور بیٹے کا کوئی کردار نہیں، تحریک انصاف والے مقدمات دائر کرنے پر جوابی بلاسٹ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جھوٹ کہا میرے داماد کو ایف آئی اے نے نہیں بلکہ غیر ملکی ایجنسی نے کسی دوسرے کیس میں تفتیش کے لیے اٹھایا ہے میرے بیٹے داماد اور بیٹی کا کسی بھی ہاوسنگ سوسائٹی سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے یہ صرف عمران خان کے ترجمان نے ٹیرن وائٹ کے متعلق دی گئی میری درخواست کے غصہ میں کیا،وزیر اطلاعات کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے ،ایڈن سوسائٹی میں میری بیٹی اور بیٹے کا کوئی کردار نہیں میرے داماد کے پاس کینڈین شہری ہیں پاکستان نہیں آتے۔ عمران خان کے خلاف بیٹی تسلیم نہ کرنے کے
مقدمات دائر کرنے کا یہ معاملہ کا?نٹر بلاسٹ ہے وزیراطلاعات نے جھوٹ بولا ان کو نوٹس بھیج رہے ہیں وزیر اطلاعات کے خلاف آرٹیکل باسٹھ کی کاروائی کیلئے درخواست دینے کا سوچ رہے ہیں حکومتی پروپیگنڈا میری طرف سے عمران خان کے خلاف دائر درخواست کی وجہ سے کیا گیا اسلام آباد و پشاور ہائی کورٹس سے عمران خان کو نوٹس جاری ہوچکے ،عمران خان کی نااہلی کا کیس الیکشن ٹریبونل میں دائر کریں گے ہتک عزت کا کیس دائر کریں گے، کل تک قرض نہ مانگنے کا کہنے والے
آج آئی ایم ایف سے مذاکرات کررہے ہیں گھر کے برتن کپڑے اور بھینیس بیچ کر ملک نہیں چلایا جاسکتا انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو مشرف کا گھر صاف کروانے ملک میں آنے پر سہولیات دینے جیسی یقین دہانیاں نہیں کرانا چاہیے مشرف کے ساتھ ملزم کے جیسا ہی سلوک ہونا چاہیے افتخار چوہدری نے کہا مثال دیتے ہوئے کہا کہ جیسے گھر کے پرانے برتن اور سامان بیچ کر نظام نہیں چلایا جا سکتا ایسی ملک پرانی گاڑیاں اور بھینسیں بیچنے سے ملک
نہیں چلتے نیب پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے کیس میں نیب نے بد ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے سابق چیف جسٹس کا کہناتھا کہ پرویز مشرف کا پاسپورٹ بلاک کرکے پاکستان لایا جائے مشرف کے معاملہ میں سپریم کورٹ کو ایسا نہیں کرنا چاہیے عدلیہ کے پاس بے پناہ اختیارات ہیں عدلیہ کوپرویزمشرف کی منتیں نہیں کرنی چاہیءں طاقت دکھانی چاہئے نوازشریف کے خلاف نیب نے کمزور کیس پیش کئے۔