بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

انجری سے مفلوج افراد کیلئے اب چل پانا ہوگا ممکن

datetime 26  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ریڑھ کی ہڈی پر انجری کے نتیجے میں مفلوج ہوجانے والے افراد اب ایک بار پھر چل سکیں گے اور ایسا سائنسدانوں کی تیار کردہ ایک ڈیوائس کی بدولت ممکن ہوسکے گا۔ طبی جریدے نیچرڈے میڈیسین اور نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع مقالہ جات میں تحقیقی ٹیم نے بتایا کہ ریڑھ کی ہڈی پر انجری کے باعث مفلوج ہوجانے والے متعدد مریض اس ڈیوائس کی

بدولت ایک بار پھر چلنے کے قابل ہوگئے، جو ان کی ریڑھ کی ہڈی میں نصب کی گئی۔ یہ ڈیوائس بنیادی طور پر درد پر کنٹرول کے لیے تیار کی گئی تھی، جس میں 16 الیکٹروڈز موجود ہیں جو ریڑھ کی ہڈی کے متاثرہ حصے کے بالکل نیچے نصب کی جاتی ہے، جہاں سے وہ ٹانگوں کو حسی حرکی (sensorimotor) سگنل بھیجتی ہے۔ ایک بیٹری کو معدے کی دیوار کے اندر نصب کیا جاتا ہے، جسے وائرلیس طریقے سے متحرک کیا جاسکتا ہے، جب وہ متحرک ہوتی ہے تو ڈیوائس کو دماغی سگنل مطلوبہ مسلز تک پہنچانے میں مدد ملتی ہے، تاکہ معذور شخص ایک بار پھر چل سکے۔ تحقیقاتی ٹیم کا کہنا تھا کہ یہ ڈیوائس کسی نقصان کی بھرپائی نہیں کرتی بلکہ یہ دماغی سگنل کی گردش کو مدد فراہم کرتی ہے۔ تاہم یہ فوری حل نہیں بلکہ مریضوں کو اس کے لیے طویل اور سخت جسمانی تھراپی کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے، جس کے بعد وہ چلنے کے قابل ہوپاتے ہیں۔ اسی طرح یہ ہر ایک کے لیے کارآمد نہیں، تحقیق میں شامل 2 رضاکار اس ڈیوائس کے لگنے کے باوجود دوبارہ چلنا نہیں سیکھ پائے، تاہم ان کے کھڑے ہونے، خود کو سیدھا کھڑا کرنے اور ٹانگوں کو ہلانے میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی۔ تحقیقی ٹیم کے مطابق یہ نتائج تاریخ ساز ہیں اور اس سے ان افراد کے لیے نئی امید پیدا ہوگی جن کے بارے میں سوچا جاتا ہے کہ اب وہ کبھی نہیں چل سکیں گے۔ اب تحقیقی ٹیم کے لیے بڑا چیلنج یہ سمجھنا ہے کہ یہ ڈیوائس کس طرح کام کرتی ہے، جب وہ اس کو بہتر طریقے سے ہینڈل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے تو اس تحقیق کو دیگر انجری کے شکار مریضوں تک تو وسعت دی جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…