اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اگر آپ رات بھر 7 سے 8 گھنٹے سوتے ہیں تو بھی ضروری نہیں کہ اس سے صحت بہتر ہو کیونکہ اس کے لیے مخصوص وقت پر بستر پر جانا ضروری ہے۔ یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ڈیوک یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ویسے تو رات بھر 7 گھنٹے کی نیند کا ہدف بہت اہمیت رکھتا ہے مگر اس کے فوائد کے حصول کے لیے ضروری ہے۔
سونے کا ایک وقت طے کرلیا جائے۔ تحقیق کے مطابق بیشتر افراد کو لگتا ہے کہ سونے کا مخصوص وقت بچوں کے لیے ہوتا ہے اور بلوغت کے بعد کسی بھی وقت سوجانے میں کوئی برائی نہیں مگر اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ جن لوگوں کی نیند کا کوئی وقت طے نہیں ہوتا، وہ موٹاپے کے زیادہ شکار، کم صحت مند، بلڈ شوگر اور ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہوسکتے ہیں۔ محققین کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں آخر نیند کا کوئی وقت طے نہ ہونا اور ان عوارض کے درمیان تعلق کیا ہے، تاہم ایسا ہوتا ضرور ہے۔ تحقیق کے دوران 2 ہزار کے قریب بالغ افراد کی نیند کی عادات کا تجزیہ کیا گیا اور دیکھا گیا کہ وہ رات کو کتنے گھنٹے سوتے ہیں اور ان کا کوئی شیڈول ہے یا نہیں۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں کے سونے کا کوئی وقت نہیں،وہ چاہے 7 گھنٹے سونے کے عادی ہی کیوں نہ ہو، مگر ان میں مختلف امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ محققین نے دریافت کیا کہ فشار خون کے شکار افراد زیادہ دیر تک سونے کے عادی ہوتے ہیں جبکہ موٹاپے کے شکار لوگ رات گئے تک جاگتے رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کسی فرد کی نیند کے نظام الاوقات سے اس کے دل اور میٹابولک امراض کے خطرے میں جانا جاسکتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہوئے۔