امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک انگریزی محاورہ ہے ‘ جو سوتا ہے، وہ کھوتا ہے’، اب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کم از کم طیارے میں سفر کے دوران سونے کی صورت میں آپ کو کچھ کھونا پڑسکتا ہے اور وہ ہے آپ کی حس سماعت۔ یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ ہارورڈ میڈیکل اسکول کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر کسی فضائی سفر کے دوران آپ اس وقت سوجائیں۔ جب اچانک بلندی میں تبدیلی آئے، تو کانوں کے پردے کی دباﺅ کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے اور حس سماعت سے مستقل
محرومی کا خطرہ بڑھتا ہے۔ فضائی سفر جسم پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟ بلندی میں اچانک تبدیلی بیشتر افراد کے کانوں کے لیے ایسا احساس کا باعث بنتی ہے جیسے وہ پھٹنے والے ہوں۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے کان سے باہر کا دباﺅ اندرونی دباﺅ سے مطابقت نہ رکھتا ہو، ایسا اکثر افراد کے ساتھ اس وقت ہوتا ہے جب طیارہ لینڈ کرتا ہے یا کسی وجہ سے اچانک بلندی سے نیچے آتا ہے۔ عام طور ایسا ہونے پر دباﺅ کو کنٹرول کرنے کے لیے کان اور حلق کو ملانے والی کی ایک پتلی نالی (Eustachian tube)کو کھولا جاتا ہے، یا جمائی یا کچھ نگلا جاتا ہے۔ بہرے پن کی 5 خاموش علامات تاہم ایسے وقت میں جب کوئی سو رہا ہو اور دباﺅ مسلسل برقرار رہے تو یہ پتلی نالی بلاک ہوسکتی ہے اور کان کے پردے کو کچھ نقصان ہوسکتا ہے، تاہم سنگین کیسز میں یہ نالی غیرمعینہ مدت تک بلاک رہ سکتی ہے، جس سے ایک انفیکشن ہوتا ہے جو درد اور سننے میں مشکل کا باعث بنتا ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس خطرے سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ سونے سے گریز کریں یا پائلٹ کی جانب سے لینڈنگ کے اعلان کے ساتھ ہی بیدار ہوجائیں۔
فضائی سفر کے دوران سونا نقصان دہ ہوسکتا ہے
20
ستمبر 2018
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں