لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ سراؤں کے لیے سرکاری اسپتالوں میں الگ وارڈز مختص کرنے کے حوالے سے محکمہ صحت پنجاب سے تجاویز طلب کرلیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے اشتیاق چوہدری ایڈوووکیٹ کی جانب سے خواجہ سراؤں کے لیے سرکاری اسپتالوں میں الگ وارڈز مختص کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ
خواجہ سرا بھی اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں اور کسی کے گھر بھی خواجہ سرا پیدا ہو سکتا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کے لیے تمام اسپتالوں میں ایک کمرہ مختص کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت عالیہ نے محکمہ صحت پنجاب سے 26 ستمبر تک خواجہ سراؤں کو طبی سہولیات کی فراہمی کی تجاویز جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ لاہور ہائیکورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ 30 ستمبر سے پہلے اس پر عمل در آمد ہوگا۔