اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

شہر قائد کراچی سے ایسی چیز دھڑا دھڑ غائب ہونے لگی کہ لوگوں کا سکھ چین چھن گیا، سندھ ہائیکورٹ نے فوری طور پر بڑا قدم اٹھا لیا

datetime 13  ستمبر‬‮  2018 |

کراچی (نیوز ڈیسک)سندھ ہائی کورٹ نے شہر قائد میں اغوا اور گمشدہ بچوں کی بازیابی میں ناکامی پر آئی جی سندھ کو طلب کرلیاہے۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں اغوا اور گمشدہ بچوں کی بازیابی کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ بچوں کی بازیابی کے لیے کام کرنے والی تنظیم روشنی ہیلپ لائن کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ پولیس بہت سارے گمشدہ بچوں کی ایف آئی آر ہی درج نہیں کرتی،

تھا نے میں لواحقین کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے۔ گمشدہ بچوں کی عدم بازیابی پر عدالت نے پولیس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ سید کلیم امام کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔سندھ پولیس کے نمائندے اور ڈی آئی جی کرائم برانچ غلام سرور جمالی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ عدالت نے ڈی آئی جی غلام سرور جمالی سے بچوں کی بازیابی میں پیش رفت سے متعلق استفسار کیا کہ تو انہوں نے جواب دیا کہ 23 میں سے ایک بچی گھر واپس آگئی ہے۔عدالت نے اس جواب پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ باقی بچوں کا کیا ہوا، بازیابی کے لیے اجلاس کب ہوگا، یہ ہے فوکل پرسن کی کارکردگی، یہ کاغذ کا ٹکڑا لے آئے ہیں، آپ کی کارکردگی خراب اور پیش رفت سست ہے، آئی جی سندھ کو کہا بھی تھا کہ کسی فعال ڈی آئی جی کو اس کام پر لگائیں، ایک ٹیم تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی تھی۔ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کو معاملہ کسی فعال اور چست ڈی آئی جی کے سپرد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کی بازیابی کے لیے ٹیم بھی تشکیل دی جائے، آئی جی سندھ اگلی سماعت پر خود پیش ہوں اور کارکردگی رپورٹ پیش کریں، اس کام کے لیے تمام وسائل بروئے کارلائے جائیں۔عدالت نے سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی ایک خبر سامنے آئی تھی کہ ایک خاتون سے اس کی رہائش گاہ کے باہر گود میں اٹھائی بچی چھین لی گئی جس پر اہل خانہ نے پولیس سے رابطہ کیا اور رپورٹ درج کروائی تاہم ابھی تک بچی کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…