اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی مظہر برلاس اپنے کالم میں ایک جگہ لکھتے ہیں کہ 6ستمبر پاکستان کایوم دفاع ہے، ہر سال اس سلسلے میں جی ایچ کیو میں تقریب سجائی جاتی ہے۔ تقریب میں جنگی کارناموں کویاد کیا جاتا ہے۔ اپنے شہداکو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ خوشی کی بات یہ کہ اس مرتبہ پاکستانی قوم اور فوج نے مل کر یوم دفاع منایا۔ 6ستمبر کی شام ابتدا سے لے کر
آخر تک تمام فوجی افسران بڑے تپاک سے ملے۔ میں آئی ایس پی آر کا شکرگزار ہوںکہ انہوں نے مجھ ناچیز کو خصوصی اہمیت دی۔ اس مرتبہ ماحول تھوڑا مختلف تھا کیونکہ تاریخ میں پہلی بار کسی وزیر اعظم کو مہمان خصوصی بنایا گیا تھا۔ یہاں پوری کارروائی تحریر نہیں کررہا بس آپ کو اتنا بتا دیتاہوں کہ شہبازشریف، خواجہ آصف، رانا تنویر حسین اور احسن اقبال نے ’’بڑے آرام‘‘ کے ساتھ وزیر اعظم عمران خان کی تقریر سنی۔ یہ تمام ہستیاں سامعین میںشامل تھیں۔ تقریب میں بلاول بھٹوزرداری، راجہ پرویز اشرف، سینیٹر شیر ی رحمٰن، نوید قمر، شازیہ مری اور مصطفیٰ نواز کھوکھر کے علاوہ کئی اور سیاستدان بھی موجود تھے۔ چند وفاقی وزرا بھی تھے۔ وزیر اعظم عمران خان کی تقریر کووہاں موجود لوگوںنے بہت سراہا۔ ماحول بتارہا تھا کہ عمران خان فوجی افسران اور ان کے خاندانوں میں بہت مقبول ہیں۔ تقریب کے اختتام پر پتا چلا کہ شہدا کی فیملیوں میں بلاول بھٹو زرداری بھی بہت مقبول ہیں۔ لوگ بہت دیر تک پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے ساتھ تصاویر بنواتے رہے۔ یہاں سب سے زیادہ غیرمقبول شہباز شریف دکھائی دیئے۔6 ستمبر کی شام وزیر اعظم عمران خان نے بالکل درست باتیں کیں۔ انہوں نے ٹھیک کہا کہ ہم سب کو مل کر پاکستان کو آگے لے جانا ہے۔ پاکستان پر اس وقت بہت اچھا وقت ہے کہ ملک کی سول قیادت، فوجی قیادت اور عدالتی قیادت صرف اورصرف پاکستان
کا سوچ رہی ہے۔ یہی ڈیپ اسٹیٹ تھیوری ہے۔ پاکستانی میڈیا کو بھی اس پر آنا پڑے گا جواس پر نہیں آئے گا،قوم اسے مسترد کردے گی۔ پاکستان کے شاعروں اور لکھاریوں کو بھی یہی تھیوری اپنانا پڑے گی۔ یہ تھیوری صرف وطن سے محبت سکھاتی ہے۔ وطن سے محبت کرنا ایمان کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔