اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت بے گھر افراد کو گھروں کی فراہمی کے وعدے کی تکمیل کے لئے پرعزم ہے ٗپچاس لاکھ گھروں کی تعمیر سے ہاؤسنگ سیکٹر سے منسلک صنعتوں کو ترقی ملے گی۔ پیر کو پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کے پانچ سالہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس ہوا
جس میں سیکرٹری ہاؤسنگ کی جانب سے وزیر اعظم کوہاؤسنگ کمیٹی کی جانب سے اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ سیکرٹری ہاؤسنگ نے وزیر اعظم کو ملک میں گھروں کی موجودہ صورتحال اور سالانہ طلب سے آگاہ کیا۔ پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے مطلوبہ زمین، تعمیرات کے لئے مطلوبہ وسائل کی فراہمی کے حوالے سے مختلف آپشنز اور پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کے لئے پرائیویٹ سیکٹر اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مطلوبہ سہولیات کی فراہمی کے لئے انتظامی سطح پراور متعلقہ قوانین میں ترامیم کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر پی ٹی آئی حکومت کے ایجنڈے کا اہم جزو ہے ٗحکومت بے گھر افراد کو گھروں کی فراہمی کے وعدے کی تکمیل کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہاکہ پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر سے نہ صرف ملک میں بے گھر افراد کی رہائش کا مسئلہ حل ہوگا بلکہ اس سے لاکھوں بے روز گار افراد کو نوکریاں میسر آئیں گی اور ہاؤسنگ سیکٹر سے منسلک صنعتوں کو ترقی ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے کونے کونے میں واقع سرکاری اراضیوں کے علاوہ محض پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے گیسٹ ہاؤسز اوردیگرسرکاری عمارتوں اور املاک کی اربوں روپے کی زمین کو برؤے کار لا کر ہاؤسنگ پروگرام کے لیے خاطر خواہ مالی وسائل اکٹھے کیے جا سکتے ہیں ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعظم بذاتِ خود اس پروگرام کی اونر شپ لیں گے۔
وزیر اعظم نے کمیٹی کو حتمی سفارشات آئندہ دو ہفتوں میں پیش کرنے کی ہدایت کی تاکہ پروگرام کا جلد از جلد اعلان کیا جا سکے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو قرضوں پر سود ادا کرنے کیلئے عالمی اداروں سیامداد لینا پڑتی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وفاق، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سرکاری زمین، رہائش گاہوں کے 90 فیصد اعداد و شمار ملے ہیں، سرکاری زمین کی مالیت سے متعلق اعداد و شمار ہوش اڑا دینے کی حد تک حیرت ناک ہیں۔انہوں نے کہا کہ 34459 کنال سرکاری زمین دیہی،17035 کنال سے زائد شہری علاقوں میں ہے، صرف شہری زمین پر تعمیرات کی مالیت 300 ارب روپے سے زائد ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کو قرضوں پر سود ادا کرنے کیلئے عالمی اداروں سیامداد لینا پڑتی ہے، پاکستان جیسا ملک کیسے 300 ارب روپے ایک جگہ منجمد کرسکتا ہے؟