بغداد(انٹرنیشنل ڈیسک)عراق میں سیاسی گروپ سائرون کے رہ نما صباح الساعدی نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کے مذہبی مرجع علی سیستانی نے عراقی حکومت کی سربراہی کے لیے امیدوار پانچوں شخصیات کے ناموں کو “سرکاری” طور پر مسترد کر دیا ہے۔ ان امیدواروں میں حیدر العبادی سرِفہرست ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق الساعدی نے کہاکہ سیستانی نے نجف میں
ایرانی عہدے دار سے ملاقات میں آگاہ کیا کہ حیدر العبادی، نوری المالکی، ہادی العامری، فالح الفیاض اور طارق نجم ان میں سے کسی کی قسمت میں آئندہ عراقی حکومت میں وزیراعظم کا منصب سنبھالنا نہیں ہے۔اس سے قبل سیستانی یہ مطالبہ کر چکے ہیں کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ آئندہ وزیراعظم کا انتخاب قوت اور عزم کے ساتھ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ حکومت کی تشکیل سابقہ حکومتوں سے مختلف ہونی چاہیے۔الساعدی نے واضح کیا کہ سائرون گروپ جس کی سربراہی مقتدی الصدر کے پاس ہے ، وہ دوسری مدت کے لیے حیدر العبادی کی حمایت نہیں کرتا۔یاد رہے کہ سائرون اور الفتح (جس کی قیادت شیعہ ملیشیا کے کمانڈر ہادی العامری کے پاس ہے) دونوں گروپ ماضی میں وزیراعظم حیدر العبادی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔عراقی پارلیمنٹ میں سب سے بڑا بلاک تشکیل دینے کے سلسلے میں دو گروپوں کے درمیان رسّہ کشی جاری ہے۔ ان میں ایک ایرانی نواز گروپ ہے جس کی قیادت نوری المالکی اور ہادی العامری کر رہے ہیں جب کہ دوسرا گروپ تعمیرِ نو اور اصلاح کے نام سے ہے جس کی قیادت مقتدی الصدر اور حیدر العبادی کے ہاتھ میں ہے۔