اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

لوگ زندگی میں کس بات پر سب سے زیادہ پچھتاتے ہیں؟

datetime 8  ستمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)زندگی خوشی اور دکھ کے امتزاج کا نام ہے، جس میں ہنسی بھی ہے اور غم بھی، اور پچھتاوا بھی ان جذبوں میں سے ہے جس کا سامنا ہر شخص کو ہوتا ہے۔ جدید عہد میں عمر کی چوتھی دہائی میں ہی لوگ مختلف پچھتاﺅں کا شکار ہو جاتے ہیں ، جن سے بچنا مشکل نہیں مگر مختلف وجوہات کی بناءپر یہ ہماری زندگی کا حصہ بن جاتے ہیں، جن میں سے چند ایک پیش خدمت ہیں۔

وہ 7 اقدامات جن پر پچھتانے کی ضرورت نہیں یہ نہیں کرنا چاہئے تھا یا ایسا کرنا چاہئے تھا عمر کی چوتھی دہائی میں ہمیں سب سے زیادہ سماجی دباﺅ کا سامنا ہوتا ہے تاہم اسے سر پر سوار نہ کریں۔ اس زمانے میں ہم اپنے گھر، بچوں، شادی یاکیرئیر کے حوالے سے پریشان رہتے ہیں۔ تو ان توقعات کے باوجود زندگی کو ہنسی خوشی سے گزارنا سیکھیں، ناکامی کو محسوس کئے بغیر زندگی کو عام معمول کی طرح گزاریں۔ والدین کے ساتھ وقت نہ گزار پانا متعدد افراد کو چوتھی دہائی میں ایک عام پچھتاوا اپنے والدین کیساتھ زیادہ وقت نہ گزار پانے کا ہوتا ہے، کیونکہ نوجوانی میں وہ دیگر مشاغل میں زیادہ گزار کر اس نعمت سے محروم ہوچکے ہوتے ہیں۔ کام کو پہلی ترجیح بنانا اپنے کیرئیر کو ترجیح بنانے سے عمر کی چوتھی دہائی پچھتاوے میں ہی گزارتی ہے، اپنے پیاروں کیساتھ وقت گزاریں، کیونکہ یہ لمحات کبھی دوبارہ واپس نہیں آئیں گے۔ منفی چیزوں کیساتھ وقت گزارنا برے لوگ آپ کی زندگی سے کبھی غائب نہیں ہوتے بلکہ وہ آس پاس ہی ہوتے ہیں، تو ان کیساتھ وقت ضائع مت کریں۔ عمر کی چوتھی دہائی میں خود کو بوڑھا سمجھ لینا تیس سے 40 سال کی عمر کے درمیان آپ کی جانب سے یہ فقرہ کافی بار سنا جائے گا کہ اس کام کیلئے میں کافی بوڑھا ہوچکا ہوں، حالانکہ یہ بالکل غلط ہے۔ جو دنیا 20 سال کی عمر میں آپ کیلئے تھی وہ ابھی بھی موجود ہے، مواقعوں سے فائدہ اٹھا کر زندگی کا لطف لیں، کیونکہ ہمارے اندر کا بچہ کبھی نہیں مرتا۔

جسم کا خیال نہ رکھنا اس عمر میں جنک فوڈ اور ورزش سے دوری کی عادات بہت بھاری ثابت ہوتی ہیں، اگرچہ ان عادات کو ترک کرنا بہت مشکل ہوتا ہے مگر جسمانی صحت کیلئے ان سے گریز بہت ضروری ہے۔ خطرہ مول لینے سے ڈرنا ہوسکتا ہے کہ اس عمر میں آپ بہت زیادہ محتاط ہوجائیں، مگر ہمیشہ خود کو بچانے کی بجائے زندگی میں آگے بڑھنے کیلئے تھوڑا خطرہ مول لیں۔ بچت نہ کرنا یہ درمیانی عمر میں بہت زیادہ پچھتاوے کا سبب بن سکتا ہے کہ کاش میں نے پہلے سے بچت کی عادت اپنا لی ہوتی۔

اگر آپ اس عمر میں بچت اور سرمایہ کاری کے فوائد کو مدنظر رکھیں گے تو اپنی مرضی کی عمر میں ریٹائرمنٹ لے سکیں گے۔ سفر نہ کرنا آج کے دور میں دنیا آپ کی مٹھی میں ہے تو سیاحتی مقامات کی سیر ضرور کریں، اسے التواءمیں نہ ڈالیں کیونکہ عمر بڑھنے کے ساتھ سفر کرنا بھی مشکل ہوتا چلا جائے گا۔ دوسروں کی رائے کی بہت زیادہ پروا کرنا یہ ہر عمر میں پچھتانے کا سبب بن سکتا ہے، تو اس بیکار عادت سے پیچھا چھڑالیN اور اپنی توانائیاں دیگر افراد کی آراءسے متاثر ہونے پر خرچ نہ کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…