اسلام آباد( آن لائن )ملک میں بجلی کا شارٹ فال اور گردشی قرضہ پی ٹی آئی حکومت کے لئے درد سر بن گیا ہے۔ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 6200میگا واٹ جبکہ گردشی قرضہ1200ارب سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔ بلکہ آئی پی پیز نے عدم ادائیگیوں پر ملک بھر میں مزید بجلی بنانے کے کارخانے بند کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔
حکومت نے آئی پی پیز کے 430ارب روپے سے زائد کیا دائیگیاں کرنا ہیں جس کی وجہ سے آئی پیز مالی بحران کا شکار ہیں۔ آئی پی پیز حکام نے آن لائن کو بتایا کہ اگر انہیں بر وقت 100سے150ارب روپے کی ادائیگیاں نہ کی گئیں تو وہ مزید پاور پلانٹس بند کر دیں گے۔ ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کی جانب سے ادائیگیوں کا سلسلہ شروع نہ ہوا تو مسم سرما میں بجلی بحران مزید شدت اختیار کر جائیگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے تاحال آئی پی پیز اور دیگر گردشی قرضہ بارے کوئی بھی جامع پلان نہیں بنایا ہے۔ جس کی وجہ سے معاملات مزید خراب ہو رہے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت کے 20دن میں گردشی قرضہ میں 16ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے اگر ملک میں لوڈ شیڈنگ نہ ہوئی تو یہ رقم 30ارب روپے سے بھی زائد ہو چکی ہوتی۔ اس وقت ملک کے شہری علاقوں میں 10سے12گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں12سے16گھنٹے کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ملک میں بجلی کا شارٹ فال اور گردشی قرضہ پی ٹی آئی حکومت کے لئے درد سر بن گیا ہے۔ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 6200میگا واٹ جبکہ گردشی قرضہ1200ارب سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔ بلکہ آئی پی پیز نے عدم ادائیگیوں پر ملک بھر میں مزید بجلی بنانے کے کارخانے بند کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔ حکومت نے آئی پی پیز کے 430ارب روپے سے زائد کیا دائیگیاں کرنا ہیں جس کی وجہ سے آئی پیز مالی بحران کا شکار ہیں۔