اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستانی تفتیش کاروں نے دبئی انتظامیہ کے تعاون سے متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی پراپرٹیز کا پتہ لگایا ہے۔ تین انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ایسے پانچ ہزار امیر ترین پاکستانیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے جنھوں نے جائیدادیں بنانے کے لیے
مبینہ طور پر قومی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مبینہ طور پر یہ غیر ملکی جائیدادیں پاکستانی شہریوں نے غیرقانونی طور پر سرمایہ منتقل کر کے اور ٹیکس ادا کرنے والوں کے تقریباً 240 ارب روپے لوٹ کر بنائی ہیں۔ ایس بی پی اور ایف آئی اے کی خفیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ایف آئی اے کے سائبر ونگ نے اپنی سائبر انٹیلی جنس کے ذریعے دبئی میں پاکستانی شہریوں کی ملکیت 1467 جائیدادوں کا پتہ لگالیا ہے اور ان معلومات کو انکوائریوں کے آغاز کیلئے زونز یا فیلڈ دفاتر تک منتقل کیا جارہا ہے۔ نجی ٹی وی کی اسپیشل رپورٹ کے مطابق دبئی میں موجود پاکستانیوں کی دو ہزار سات سو پچاس چھپی ہوئی جائیدادیں مختلف ناموں پر ہیں جن کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں۔ اگر ہر پراپرٹی کا تخمینہ چار کروڑ روپے بھی لگایا جائے تو ایف آئی اے کے پاس زیرتفتیش متحدہ عرب امارات میں موجود اثاثوں کی قیمت 110 ارب روپے بنتی ہے۔ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن ونگ نے 3 ہزار 549 میں سے 662 جائیدادوں کے مالکوں کے خلاف 54 فوجداری انکوائریز شروع کردی ہیں۔نجی ٹی وی کی اسپیشل رپورٹ کے مطابق دبئی میں موجود پاکستانیوں کی دو ہزار سات سو پچاس چھپی ہوئی جائیدادیں مختلف ناموں پر ہیں جن کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں۔ اگر ہر پراپرٹی کا تخمینہ چار کروڑ روپے بھی لگایا جائے تو ایف آئی اے کے پاس زیرتفتیش متحدہ عرب امارات میں موجود اثاثوں کی قیمت 110 ارب روپے بنتی ہے۔