پیر‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

شہباز شریف کہتے تھے مجھے کرپشن کا ایک کیس بتا دیں، اب آئی ایم ایف کہتا ہے 5300 ارب روپے کی کرپشن ہوئی ہے

datetime 24  ‬‮نومبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈ یسک)تحریکِ تحفظِ آئین پاکستان کے رہنما اور سابق گورنر سندھ زبیر عمر نے کہا ہے کہ ایک طرف سابق وزیراعظم عمران خان کو ’’بے بنیاد مقدمے‘‘ میں ڈھائی سال سے جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ دوسری جانب آئی ایم ایف کی رپورٹ خود بتا رہی ہے کہ 5300 ارب روپے کی کرپشن ہوئی، مگر اس رقم کے ذمہ دار افراد کا کوئی سراغ نہیں مل رہا۔پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے زبیر عمر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف بیرون ملک یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان پر کرپشن کا ایک بھی کیس ثابت نہیں، لیکن آئی ایم ایف نے جو اعدادوشمار دیئے ہیں وہ حکومتی بیانیے کے بالکل برعکس ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بتایا جائے یہ اربوں روپے کس نے لوٹے، کون سے افراد سے ریکوری ہوئی اور کس کو سزا ملی؟ ’’ہمیں پوری فہرست چاہیے، قوم کو حقیقت جاننے کا حق ہے۔‘‘انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی یہ رپورٹ تین ماہ تک چھپائے رکھی, اور جب عالمی ادارے نے دباؤ بڑھایا تو اسے منظر عام پر لایا گیا۔ سابق گورنر کا کہنا تھا کہ اڑھائی سال قبل ایس آئی ایف سی بنایا گیا تھا کہ ملک میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی، مگر حقیقت یہ ہے کہ ایک ارب ڈالر بھی نہیں آسکا۔ ان کے مطابق آئی ایم ایف نے رپورٹ میں واضح لکھا کہ شفافیت نہ ہونے کے باعث سرمایہ کاری تو دور کی بات، ٹھیکے بھی پسندیدہ افراد کو دیئے جاتے ہیں اور ایسی پالیسیاں مرتب کی جاتی ہیں جن سے امیر طبقہ مزید فائدہ اٹھاتا ہے جبکہ غریب متاثر ہوتا ہے۔زبیر عمر نے کہا کہ عمران خان پر جھوٹے الزامات لگا کر انہیں جیل میں رکھا ہوا ہے، مگر 5300 ارب روپے کی کرپشن پر مکمل خاموشی اختیار کرلی گئی ہے۔

’’اگر 5300 ارب کی ریکوری ہوئی ہے تو نیب بتائے یہ رقم کس سے وصول کی گئی؟ قومی خزانے میں گئی تو پھر اس کا حساب کہاں ہے؟‘‘انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ’’دھاندلی شدہ الیکشن‘‘ کے نتیجے میں آئی، اس کے پاس قانون سازی کا کوئی آئینی مینڈیٹ نہیں تھا۔ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کو جھوٹے کیسز میں قید رکھ کر حکومت چلائی جارہی ہے۔غیر آئینی 27ویں ترمیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے معیشت مزید کمزور ہوگی کیونکہ جب نظام میں شفافیت نہ ہو تو سرمایہ کار اعتماد کھو دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت خود جج تعینات کرے گی تو کسی تنازع کی صورت میں سرمایہ کار کس کے پاس جائے گا؟آخر میں انہوں نے پھر مطالبہ کیا کہ 5300 ارب روپے کی کرپشن کرنے والوں کی مکمل فہرست سامنے لائی جائے۔’’قوم کو بتائیں کہ یہ پیسہ لوٹنے والے کون ہیں، خزانے کا نقصان کس نے کیا، اور ان کے خلاف کارروائی کب ہوگی؟ کیا ایسے لوگوں کو قانون کے کٹہرے میں نہیں لایا جانا چاہیے؟‘‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)


عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…