لاہور – معروف صحافی اور سینئر تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی ممکنہ آخری خواہش کے حوالے سے اہم باتیں کی ہیں۔نجی ٹی وی چینل نیو نیوز کے پروگرام “مد مقابل” میں ربیعہ خان نے سوال کیا کہ پیپلزپارٹی ن لیگ کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کے لیے کیا مطالبات رکھ سکتی ہے، حالانکہ پارٹی نے خود کو سیاسی طور پر مضبوط کر لیا ہے۔
اس پر رؤف کلاسرا نے کہا کہ اگر انسان مکمل طور پر مطمئن ہوتا تو دنیا میں اتنے جھگڑے اور فساد نہ ہوتے۔ انسانی خواہشات کا کوئی انت نہیں، اور سیاستدان کبھی مطمئن نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے قرآن مجید کی ایک آیت کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ کثرت کی خواہش انسان کو قبر تک لے جاتی ہے، یعنی انسان اپنی خواہشات سے مرنے تک باز نہیں آتا۔
سینئر صحافی نے مزید کہا کہ آصف زرداری دوسری بار صدر بن چکے، یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ بن گئے، دو صوبوں کے گورنر ان کے پاس ہیں، کشمیر میں حکومت قائم کی گئی اور گلگت بلتستان پر بھی ان کی نظر ہے۔ سندھ ان کے قبضے میں ہے، مگر ان کی سب سے بڑی خواہش بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنوانا ہے۔
رؤف کلاسرا نے نوازشریف اور مریم نواز کے سیاسی تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جیسے نوازشریف نے اپنی زندگی میں مریم نواز کو وزیراعلیٰ بنوا دیا، ویسے ہی آصف زرداری اپنی زندگی میں کوشش کریں گے کہ بلاول بھٹو کو وزیراعظم کی کرسی تک پہنچائیں اور والدہ کی سیاسی وراثت اپنے بیٹے کو منتقل کریں۔ ان کے بقول، یہ ایک آزمائش کا وقت ہوگا کہ وہ کس حد تک قربانی دیتے ہیں اور سیاستدان اپنی ڈیل سازی کے فن میں مہارت رکھتے ہیں، جسے عام لوگ بے اصولی اور وعدہ خلافی کہتے ہیں۔















































