اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) پیشہ ورانہ زندگی میں قدم جمانے والے ناتجربہ کار افراد کیلئے سب سے زیادہ ضروری اپنی خامیوں کے بارے میں بے لاگ رائے ہوتی ہے۔بنا کسی لگی لپٹی کے جب کسی مخلص دوست کی جانب سے کوئی رائے سامنے آہی جائے تو پھر اکثریت دفاعی رویہ اپنا لیتی ہے اور اپنی غلطیوں کیلئے بے سروپا دلیلوں کا سلسلہ شروع کردیتی ہے۔درحقیقت سچائی تکلیف دہ تو ہوتی ہے تاہم پیشہ ورانہ زندگی کیلئے یہ بے حد ضروری ہوتی ہے۔ عام طور پر اس سچائی کو اکثریت جاننے سے محروم رہتی ہے کیونکہ براہ راست باس اپنے جونیئرز کی ترقی کیلئے ان کی غلطیوں پر پردہ ڈالتا ہے اور ان کی ترقی کو ممکن بناتا ہے جبکہ ایک سچے ہمدرد والا کردار خال خال ہی کوئی باس نبھانے پر راضی ہوتی ہے۔ یہاں یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ کسی بھی جونیئر یا نوآموز پیشہ ور شخص کیلئے یہ کیوں ضروری ہے کہ اسے اس کی غلطی کی نشاندہی کیوں کی جائے۔اس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ جب آپ کو اپنی خامیوں کے بارے میں معلوم ہوگا تو ہی آپ خود کو بہتر بنا سکیں گے۔ عام طور پر ناتجربہ کار افراد کے ساتھ ہوتا یہ ہے کہ انہیں دوسروں میں وہی غلطیاں دکھائی دیتی ہیں جو کہ ان کی اپنی ترقی کی راہ میں بھی رکاوٹ ہوتی ہیں تاہم وہ اپنے معاملے میں ان غلطیوں کو دیکھنے سے ناکام رہتے ہیں۔ ایسے میں اگر ایک سمجھدار اور تجربہ کار فرد کا سہارا میئسر ہو جو کہ غلطیوں کی نشاندہی کرسکے تو پیشہ ورانہ زندگی میں کامیابی کا سفر بہت آسان ہوسکتا ہے۔ ایسے فرد سمجھددار فرد کو عام طور پر مینٹر کہا جاتا ہے جو ناتجربہ کار افراد کی اپنی نگرانی میں تربیت کرتا ہے۔ اس مینٹر کے ذریعے کسی بھی ناتجربہ کار شخص کو یہ مندرجہ ذیل امور سیکھنے کو مل سکتے ہیں۔یہ مینٹر پیشہ ورانہ ملاقاتوں میں آپ کی نگرانی کرسکتا ہے اور آپ کی خامیوں کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کے رویئے اور لہجے کے بارے میں بھی تنقیدی تبصرہ کرسکتا ہے۔مینٹر کا کردار کرنے والے فرد کے سامنے دل کی بھڑاس بھی نکالی جاسکتی ہے۔ ایسا فرد آپ کے دل کی بھڑاس کو سننے کے بعد ان منفی پہلوو¿ں کی نشاندہی کے قابل ہوسکتا ہے جو کہ دراصل آپ کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ایک مینٹر ہی آپ کے اندر چھپی صلاحیتوں کو پہچان سکتا ہے اور آپ کو یہ اعتماد دے سکتا ہے کہ آپ ان صلاحیتوں کو استعمال میں لائیں۔ نیز وہ کون سے مواقع ہوتے ہیں جب جارحانہ رویہ اپنانا جائز اور ضروری ہے، یہ بھی ایک مینٹر ہی سکھاتا ہے۔پیشہ ورانہ سفرکے آغاز پر چھوٹی چھوٹی ناکامیوں زیادہ مایوسی پیدا کرتی ہیں لیکن اگر مینٹر کی صورت میں کسی شفیق ہمدرد شٰخص کا ساتھ میسر ہو تو ایسے میں ان ناکامیوں سے سیکھ کے دوبارہ کام شروع کرنے کی ہمت ملتی ہے۔ اس موقع پر بکھرا ہوا اعتماد بھی مینٹر کی بدولت زیادہ آسانی سے بحال کیاجاسکتا ہے۔