اسلام آباد(آن لائن )اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی )نے گزشتہ حکومت کے 480ارب روپے سرکلر ڈیٹ کی ادائیگیوں کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے بجلی نادہندگان کے کنکشنزکاٹنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ وزیر اعظم ہاؤس سمیت تمام بڑی مچھلیوں کی بجلی بل نہ دینے کی صورت میں بجلی کاٹ دی جائیگی اور پری پیڈ میٹر متعارف کرائے جائیں گے ۔
پیر کے روز وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، یہ اجلاس پانچ گھنٹے تک جاری رہا جس میں سابق حکومت کی جانب سے 480ارب روپے سرکولر ڈیٹ کی ادائیگیاں غیر تسلی بخش قرار دی گئیں اور پورے پاور سیکٹر کا فنانشل آڈٹ کرانے اور سرکلر ادائیگی میں گڑ بڑ کرنے والے ذمہ داران کا تعین کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ ای سی پی کے اجلاس میں بجلی چوروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے اور جو بل ادا نہیں کرتے ان اداروں کے لئے پری پیڈ بجلی بل متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ تین ماہ کے اندر بل ادا نہ کرنے والوں کے میٹر اتارلیے جائیں گے۔ ای سی پی کے اجلاس میں کھاد ایکسپورٹ کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ وزیر خزانہ اسد عمر کو بریفنگ دی گئی کہ پچھلی حکومت میں کھاد یں ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دینے سے 15ارب روپے منافع کمایا گیا جبکہ ربیع سیزن میں کھادوں کی ضرورت پوری کرنے کیلئے مکینزم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ریلوے ملازمین کو پنشن کی ادائیگیوں کے حوالے سے سمری پیش کی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ پنشن ادائیگیوں کیلئے پنشن پلان بنانے اور یہ معاملہ حل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ کے الیکٹرک کی نجکاری پر اسٹیک ہولڈر کی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس کے بعد یہ فیصلہ کیاجائے گا کہ کے الیکٹرک کی نجکاری کی جائے یا نہیں ۔