اسلام آباد(نیوزڈیسک)انتخابی دھاندلی کے تحقیقاتی کمیشن میں سابق صوبا ئی چیف الیکشن کمشنر پنجاب محبوب انور نے کہا ہے کہ عام انتخابات 2013 میں اضافی بیلٹ پیپرز نہیں چھپے ، سربراہ کمیشن ناصر الملک کا کہنا ہے گواہان سے ایسے سوال نہ کیے جائیں جو انتخابات کے ریکارڈ کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے متعلقہ ہیں۔ انتخابی دھاندلی سے متعلق انکوائری کمیشن کا اجلاس سربراہ کمیشن ، چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں ہوا۔ ن لیگ کے وکیل شاہد حامد کے مختلف سوالات کے جواب میں سابق صوبائی کمشنر پنجاب محبوب انور نے بتایا کہ عام انتخابات 2013ء4 میں پنجاب کے لیے اضافی بیلٹ پیپرز نہیں چھپے ، بیلٹ پیپرز سمیت تمام انتخابی مواد متعلقہ ریٹرننگ افسران کی ڈیمانڈ کے مطابق چھاپا گیا۔ انتخابی مواد کی چھپائی کا کام فوج کی نگرانی میں ہوا اور انتخابی مواد فوج کی نگرانی ہی میں پنجاب کے قومی اور صوبائی حلقوں میں بھجوا یا گیا ، ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ریٹرننگ افسر کے خلاف مس کنڈیکٹ کی کوئی شکایت نہیں ملی۔ انتخابات کے دوران ریٹرننگ افسران کی معاونت کرنے والے عملہ کا تعلق بھی عدلیہ سے تھا۔ الیکشن کمیشن کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے سوال پر محبوب انور کا کہنا تھا کہ انتخابی مواد ریٹرننگ افسران یا ان کا نمائندہ براہ راست پرنٹنگ پریس سے حاصل کرتا تھا ، جرح جاری تھی کہ اجلاس منگل تک ملتوی کر دیا گیا۔