دمشق(انٹرنیشنل ڈیسک)شام کے ایک شہری نے دمشق کے قدیم علاقے میں ایک شراب خانہ کھول لیا۔ اس علاقے پر حکومت کا کنٹرول ہے۔برطانوی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے سومر نے کہاکہ اس علاقے میں شبینہ زندگی پھل پھول رہی ہے، حالانکہ حال ہی میں ایک سروے میں دمشق کو دنیا کا سب سے کم قابلِ رہائش شہر قرار دیا گیا ہے۔انھوں نے بتایاکہ ہر کوئی اس جگہ کو دیکھنے کے لیے آنا چاہتا تھا اور ان لوگوں کو دیکھنا چاہتا تھا جنھوں نے جنگ کے دوران شراب خانہ کھول لیا ہے۔سومر کے بہت سے
دوستوں نے کہا کہ ان کا دماغ چل گیا ہے کہ انھوں نے جنگ زدہ علاقے میں پیسہ لگا دیا ہے۔ وہ خود تسلیم کرتے ہیں کہ یہ ایک طرح کا جوا تھا، لیکن آخر کار ان کا داؤ چل گیا۔گولہ باری کے درمیان آپ اس جگہ آ کر ایک جام پی سکتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ یہ تصور بہت سے لوگوں کے لیے انتہائی پرکشش تھا۔سومر کو امید ہے کہ جب سیاحت بحال ہو جائے گی تو وہ اپنا ہوٹل دوبارہ کھول لیں گے۔میرا خیال ہے کہ ہمیں بھول جانا چاہیے کہ پچھلے سات برسوں میں کیا ہوا۔ میرا خیال ہے کہ بھلے دن ابھی آنا ہیں۔