اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کی کئی بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان بی اے پاس بھی نہ نکلے، وزیراعلیٰ بلوچستان اور بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ جام کمال ایف اے پاس، آصف زرداری ڈپلومہ ہولڈر جبکہ فضل الرحمن میٹرک پاس نکلے۔ پاکستان کے مؤقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی کئی بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان بھی گریجویٹ نہیں،
سیاسی داؤ پیچ اور جوڑتوڑ کے ماہرمانے جانے والے آصف علی زرداری صرف ڈپلومہ ہولڈر ہیں۔ جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ جام کمال انڈر گریجوایٹ اور متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے میٹرک کے ساتھ شہادت العالمیہ کی ڈگری لے رکھی ہے ۔پی ٹی آئی کے نامزد صدارتی امیدوار عارف علوی ڈینٹسٹ،مسلم لیگ ضیاء کے اعجاز الحق اور پی ایس پی کے مصطفٰی کمال کنسلٹنٹ،جبکہ ایم کیوایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی فزیشن ہیں۔ اس حوالے سے نائنٹی ٹونیوز الیکشن سیل نے ملک کی مختلف جماعتوں کے سربراہوں کی تعلیمی قابلیت کے حوالے سے رپورٹ مرتب کی ہے ۔ دستیاب دستاویز کے مطابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ وزیراعظم عمران خان نے پولیٹیکل سائنس میں گریجویشن کیا ہے ۔ پاکستانی سیاست پر پی ایچ ڈی سمجھے جانیوالے سابق صدرمملکت اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمینٹیرینز کے سربراہ آصف علی زرداری کی تعلیمی استعداد محض ایک ’’ ڈپلوما‘‘ ہے کوئی اور ڈگری نہیں ہے ۔ مسلم لیگ ن کے قائد میاں شہباز شریف نے گریجویشن کیا ہے ۔ ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی میڈیکل گریجویٹ ہیں جبکہ متحدہ مجلس عمل اور جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے پاس میٹرک اور شہادت العالمیہ کی سند ہے ۔ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے
بی ایس سی کیا ہے ۔جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے اپنی تعلیمی قابلیت بی ایس سی درج کی ہے ۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعلی صوبہ سرحد آفتاب خان شیرپاؤ نے بی اے ،عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندیار ولی نے کامرس میں گریجوایشن کیا ہے ۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کے پاس ماسٹرز کی ڈگری ہے ۔