اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایران کے کرد اکثریتی شہر مہا باد میںحال ہی میں ایک کرد دوشیزہ کی مبینہ عصمت ریزی کے واقعے کے بعد شہر بھر میں ہڑتال اور پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب ایرانی پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہے جس کے نتیجے میں اب تک دسیوں افراد ہلاک اور گرفتار کیے جا چکے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ ہفتے کے روز مہا باد میں سیکڑوں کرد شہریوں نے سڑکوں پر نکل کرحکومت کی امتیازی پالیسیوں اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کرد خاتون کی عصمت دری میں ملوث سرکاری اہلکار کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔دوسری جانب ایرانی حکومت نے کسی سرکاری عہدیدار کے کرد خاتون کی عصمت دری کے واقعے میں ملوث ہونے کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ محکمہ سیاحت کا کوئی اہلکار کسی کرد خاتون پرجسنی تشدد میں ملوث نہیں ہے۔ کرد خاتون پر جنسی حملے میں ایک کرد شخص ہی ملوث ہے جسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے الزام عاید کیا گیا ہے کہ مہاباد شہرمیں کرد شہریوں کا احتجاج غیر ملکی سازش ہے جس کا مقصد ایران کو اندرونی طور پر کمزور کرنا ہے۔ نیز کرد مظاہرین کو بیرون ملک سے رقوم مل رہی ہیں۔درایں اثنا کردوں کی ایک دیرینہ سیاسی جماعت’کوملہ‘ نے حکومتی موقف مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ ایک خاتون کی مبینہ عصمت ریزی میں ایک سرکاری اہلکار ہی ملوث ہے۔ حکومت کرد شہریوں کے ساتھ دانستہ طورپر امتیازی سلوک کررہی ہے اور خاتون پرجنسی تشدد میں ملوث اہلکار کو بچاتے ہوئے الزام ایک کرد شہری پرڈال دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ حالیہ چند ہفتوں سے مہا باد شہرمیں حکومت کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں 70 سے زاید افراد ہلاک اور گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہایران کے مہاباد شہر میں کردوں کی نمائندہ جماعت ”کوملہ“ دنیا بھر کی کرد تنظیموں کی ’ماں‘ سمجھی جاتی ہے۔ کوملہ کی بنیاد سنہ 1946ءمیں رکھی گئی تھی۔ اس کے بعد دنیا کے دیگر خطوں میں کرد جماعتیں قائم ہونا شروع ہوئیں جو دراصل کوملہ ہی کی بطن سے پھوٹی تھیں۔
ایرانی پولیس کرد مظاہرین پر پل پڑی، وحشیانہ تشدد
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
انسان بیج ہوتے ہیں
-
سعودی عرب کے بعد 2اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے ...
-
ملازمین کو اب کم ازکم کتنی اجرت لازمی دینا ہوگی؟ اداروں کو مراسلہ جار
-
جِلد کو طویل عرصے تک جوان رکھنے میں مددگار بہترین پھل
-
ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
-
زلزلے کے جھٹکے، شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے
-
گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت ...
-
میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کی پاکستانی ٹیم منیجر اور کپتان سے معافی مانگنے کی ...
-
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر بھارت کا ردعمل بھی آ گیا
-
آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
-
جانور دھوپ میں کیوں باندھے؟ بھائی نے کلہاڑی سے بہن کو قتل کر دیا
-
بنکاک ائیرپورٹ پر خاتون مسافر کو چھونے والا پاکستانی شخص پکڑا گیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
انسان بیج ہوتے ہیں
-
سعودی عرب کے بعد 2اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے ہیں،حامد میر
-
ملازمین کو اب کم ازکم کتنی اجرت لازمی دینا ہوگی؟ اداروں کو مراسلہ جار
-
جِلد کو طویل عرصے تک جوان رکھنے میں مددگار بہترین پھل
-
ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
-
زلزلے کے جھٹکے، شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے
-
گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
-
میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کی پاکستانی ٹیم منیجر اور کپتان سے معافی مانگنے کی ویڈیو جاری کردی گئی
-
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر بھارت کا ردعمل بھی آ گیا
-
آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
-
جانور دھوپ میں کیوں باندھے؟ بھائی نے کلہاڑی سے بہن کو قتل کر دیا
-
بنکاک ائیرپورٹ پر خاتون مسافر کو چھونے والا پاکستانی شخص پکڑا گیا
-
پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیرہ کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی
-
آن لائن جوئے پر پابندی نے ایک ارب ڈالر کی انڈسٹری کو بند کر دیا