اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پیشاب کی نالی میں سوزش انتہائی تکلیف دہ مض ہے اور یہ دنیا بھر میں انسانوں میں بیکٹریا سے ہونے والی سب سے عام انفیکشن ہے، جس کا شکار اکثر خواتین ہوتی ہیں تاہم مردوں کو بھی اس کا سامنا ہوسکتا ہے۔ امریکا کے کلیو کلینک کی ایک تحقیق کے مطابق صرف امریکا میں ہی پیشاب میں نالی کی سوزش کے 86 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آتے ہیں۔
تاہم اب ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس تکلیف دہ مرض سے بچنے کا انتہائی آسان طریقہ موجود ہے۔ پیشاب کی نالی میں سوزش کی 8 علامات Infectious Diseases Society آف امریکا کی تحقیق مین بتایا گیا کہ درمیانی عمر میں لوگ اکثر پانی کم پینے کے عادی ہوجاتے ہیں اور اس کے نتیجے میں وہ پیشاب کی نالی میں سوزش کا شکار ہوسکتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ روزانہ کم از کم ڈیڑھ سے 2 لیٹر پانی پینے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں اس مرض کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں بہت کم ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے دوران 140 خواتین رضاکاروں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔ ان سب خواتین کو اس مرض کا سامنا ہوچکا تھا اور عام طور پر وہ پانی کم پینے کی عادی تھیں، تو خواتین نے ایک گروپ کو دن بھر میں اضافی ڈیڑھ لیٹر پانی پینے کی ہدایت کی۔ ایک سال بعد جب ان کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ جو خواتین زیادہ پانی پی رہی تھیں، ان میں اس مرض کا خطرہ 50 فیصد تک کم ہوگیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ پانی پینا سب سے آسان اور محفوظ طریقہ ہے، جس سے اس تکلیف دہ انفیکشن سے بچا جاسکتا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال برطانیہ کے ڈربی رائل ہسپتال کی ایک تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ دن بھر میں مناسب مقدار میں پانی کا استعمال گردوں کے امراض کے نتیجے میں موت کے خطرے کو ٹال سکتا ہے۔ پیشاب کی نالی میں سوزش کی عام وجوہات تحقیق کے مطابق جسم میں پانی کی شدید کمی کے نتیجے میں گردے خون میں موجود زہریلے مواد کو فلٹر کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں اور جمع ہونے والا فضلہ گردوں کے فیل ہونے کا باعث بن جاتا ہے۔ ایسے افراد کی زندگی بچنے کا انحصار گردوں کی پیوند کاری پر ہوتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ پانی کی کمی کو دور کرنا گردوں کے امراض سے تحفظ دینے کا آسان طریقہ ہے خاص طور پر درمیانی عمر کے افراد کو اس کا خیال رکھنا چاہیے۔