اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے کہا کہ ایف ایٹ کچہری میں وکلا نے چیمبرز بنا کر قبضہ کر رکھا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ریاست کیا کر رہی ہے؟چئیرمین سی ڈی اے نے کہا کہ کچی آبادیوں کی منتقلی کی حتمی تاریخ دسمبر 1995ء تھی۔لوگوں نے اپنے پلاٹس آگے بیچ دئیے ہیں۔وکیل نے کہا کہ کچی آبادیوں میں ڈسپنسری اور یوٹیلیٹی اسٹورز کی سہولت میسر ہونی چاہئیے۔
اس موقع پربابر اعوان کا کہنا تھا کہ کچی آبادیوں میں سٹریٹ لائٹس نہیں ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپ کی تجاویز آپ کی حکومت کے حوالے کرتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف اسی بنیاد پر حکومت میں آئی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے کچی آبادیوں کا حل مل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بولے وہی کنڈی کھولے۔ اس معاملے کو نئی حکومت پر چھوڑتے ہیں۔نئی حکومت 60 دن میں اس معاملے کو حل کرے۔ عدالت نے 4 ستمبر کو پاکستان تحریک انصاف کے متوقع وزیر کیڈ کو طلب کر لیا۔