جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

’’اب ہمیں اپنے مقاصد سے نہیں ہٹنا‘‘ تبدیلی نہ لاسکے تو حشر ایم ایم اے اور اے این پی سے بھی برا ہوگا وزیر اعظم نامزد ہونے کے بعد عمران خان کا دبنگ خطاب

datetime 6  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے عمران خان کو وزیراعظم کا باضابطہ امیدوار نامزد کردیا۔پیر کو یہاں مقامی ہوٹل میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا ۔اجلاس کے آغاز پر پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے پہلے الیکشن میں کامیابی پر پارٹی رہنماؤں کو مبارکباد دی۔

شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کرنے کی تحریک پیش کی جسے اتفاق رائے سے منظور کرتے ہوئے انہیں وزیراعظم کا امیدوار نامزد کردیا گیا ۔ اس موقع پر تمام اراکین نے کھڑے ہو کر چیئرمین تحریک انصاف کو مبارکباد پیش کی اور ہال کچھ دیر تک تالیوں سے گونجتا رہا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعظم نامزد کرنے پر پارلیمانی پارٹی کا شکریہ ادا کیا۔بعد ازاں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ عوام نے ہمیں جس منشور پر ووٹ دیا ہے اسے آگے لیکر چلنا ہے، اب ہمیں اپنے مقاصد سے نہیں ہٹنا ہے۔عمران خان نے کہا کہ پارٹی کے ابتدائی کارکنوں کی خدمات قابل تحسین ہیں ٗآپ لوگوں نے پارٹی کے لیے بڑی محنت کی ہے۔عمران خان نے کہا کہ میرا مقصد وزیراعظم یا ایم این اے بننا نہیں، بلکہ قوم سے کیے گئے وعدے پورے کرنے ہیں، ملک مالی طور پر بحران کا شکار ہے اس کو بحران سے نکالنا ہے۔انہوں نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے بیرون ملک پاکستانیوں سے رجوع کرینگے۔عمران خان نے کہا کہ آج میرے لیے پروٹوکول لگا دیا ٗ ایسے ملک نہیں چلے گا ٗ اگر تبدیلی نہ لاسکے تو حشر ایم ایم اے اور اے این پی سے بھی برا ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ کہ سیاست عبادت سمجھ کر کریں ۔

پرانی سیاست ختم کرنا ہوگی۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ جس تبدیلی کیلئے 22 سال جدوجہدکی وہ آچکی ہے، اب ملک میں واضح تبدیلی نظر آئے گی۔ انہوں نے کہا ہمیں بہت سے چیلنجز درپیش ہیں، ملک میں میرٹ کے نظام کو اپنائیں گے، خیبرپختونخوا کی طرح پورے ملک میں اصلاحات لائیں گے، قوم سے کیے گئے وعدے پورے کرنے ہیں، ملک کو مالی بحران سے نکالنا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ 1970 میں عوام نے مستحکم سیاسی اشرافیہ کو شکست دی۔

70 کی دہائی کے بعد آج عوام نے دو جماعتی نظام کو شکست دی، ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ دو جماعتی نظام میں تیسری جماعت کو موقع ملے۔ انہوں نے کہا کہ کارکردگی کے پہلے 6 ماہ انتہائی اہم ہیں، عوام تبدیلی کے لیے نکلے اور اپنا فیصلہ سنایا۔چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق پورے ملک میں جہاں امیدوار کا چہرہ تبدیلی سے نہیں ملتا تھا وہاں عوام نے مسترد کر دیا، مجھ پر آج سب سے بڑی ذمے داری آن پڑی ہے، جدوجہد سے بھرپور زندگی اتار چڑھاؤ سے عبارت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا عوام نے آپ کو پارلیمان میں بھیجا ہے تا کہ آپ نچلے طبقے کو اوپر اٹھائیں، عوام چاہتے ہیں کہ پارلیمان ان کیلئے قانون سازی کرے، میں فیصلے میرٹ پر اور قوم کے مفاد کیلئے کروں گا، میں آپ سے اسکا تقاضا کبھی نہیں کروں گا جس پر میں خود عمل نہ کروں۔عمران خان نے کہاکہ عوام ہمیں روایتی سیاسی جماعتوں سے الگ دیکھتے ہیں، میں خود مثال بنوں گا اور آپ سب کو بھی مثال بننے کی تلقین کروں گا، ہماری یہ جدوجہد پاکستان کا مستقبل بدل دے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزرا کو بھی صحیح معنوں میں جوابدہ بنائیں گے، آپ عوام کی امیدوں پر پورا اتریں اللہ آپ کو وہ عزت دیگا جس کا تصور بھی ممکن نہیں، آپ نے قوم کا پیسہ بچانا ہے تا کہ عوام کی فلاح پر خرچ کیا جاسکے۔عمران خان نے کہا کہ عوام ہم سے روایتی طرز سیاست و حکومت کی امید نہیں رکھتے، اگر روایتی طرز حکومت اپنایا تو عوام ہمیں بھی غضب کا نشانہ بنائیں گے، عوام آپ کا طرزسیاست اور کردار دیکھیں گے اور اس کے مطابق ردعمل دیں گے۔

انہوں نے کہاکہ حزب اختلاف کے پاس مولانا فضل الرحمان تو ہیں مگر اخلاقی و روحانی قوت سے محروم ہے ٗآج اللہ نے آپ کو اخلاقی برتری دی ہے، آپ نے عوام کے پیسے کو اللہ کی امانت سمجھنا ہے ٗ برطانیہ کی طرز پر ہر ہفتے بطور وزیر اعظم ایک گھنٹہ سوالات کے جواب دیا کروں گا ۔عمران خان نے کہا کہ سرمایہ اور ذہانت دونوں ہی خیبر پختونخوا سے نکل چکے تھے، ہم خیبر پختونخوا میں آئے تو 70 فیصد صنعتیں بند تھیں، اغواء برائے تاوان ایک صنعت بن چکا تھا، وہاں کے عوام نے تحریک انصاف کی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔

موضوعات:



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…