ایک بیورو کریٹ تھے فواد حسن فواد‘ یہ 2008ء سے 2013ء تک پنجاب میں میاں شہباز شریف کی مونچھ کا بال رہے اور یہ 2013ء سے 2018ء تک میاں نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری رہے‘ وزارت عظمیٰ کے اصل اختیارات ان کے پاس ہوتے تھے‘ حکومت کے خاتمے کے بعد 5 جولائی کو نیب نے ۔۔انہیں گرفتار کر لیا‘ یہ گرفتاری کا دباؤ برداشت نہ کر سکے اور یہ اب شریف برادران کے بارے میں دھڑا دھڑ اعتراف کر رہے ہیں‘
سینئر بیوروکریٹس کا خیال ہے یہ عنقریب میاں صاحبان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن جائیں گے‘ نیب نے فواد حسن فواد کے اعتراف پر میاں شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں بے ضابطگیوں کے الزام میں 20 اگست کو طلب کر لیا ہے اور یہ ابھی ابتدائے عشق ہے‘ دو درجن کے قریب بااثر لوگ بہت جلد فواد حسن فواد کے اعترافات کی زد میں آ جائیں گے‘ یہ پرانے پاکستان کے سنہری دور کے سنہری لوگوں کا کمال ہے جبکہ آج نئے پاکستان کے ترجمان نعیم الحق نے دعویٰ کیا،50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دیں گے، میری نعیم الحق صاحب سے درخواست ہے حکومت نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم کے ذریعے صرف 370مکانات بنائے تھے‘ یہ لوگ اب جیلوں کے دروازے پر بیٹھے ہیں‘ آپ نئے پاکستان کے سنہری دور میں قوم کو 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دینا چاہتے ہیں‘ آپ بھی سیٹ بیلٹ کس لیں کیونکہ کہیں ایسا نہ ہو جائے آپ کے سنہری دور کا اختتام بھی نیب اور عدالتوں میں ہو اور فیوچر کے فواد حسن فواد آپ کے خلاف بھی وعدہ معاف گواہ بن رہے ہوں ‘یہاں وقت بدلتے اور نئے پاکستان کو پرانے پاکستان میں تبدیل ہوتے دیر نہیں لگتی۔ کیا واقعی پاکستان کی تاریخ کا سنہری دور شروع ہو رہا ہے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا
جبکہ کل گرینڈ اپوزیشن کی پہلی بڑی میٹنگ ہو گی‘ کل پہلی مرتبہ میاں شہباز شریف اور بلاول بھٹو اکٹھے بیٹھیں گے‘ ہمیں کم از کم عمران خان کو اتنی داد تو دینی چاہیے۔ اس نے ازلی دشمنوں کو ایک میز پر بٹھا دیا اور یہ چھوٹی تبدیلی نہیں ہے‘ اپوزیشن کل کس کو اپوزیشن لیڈر نامزد کرے گی ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے اور پی ٹی آئی نے کل
جتنے بڑے فیصلے کئے تھے وہ آج تقریباً ریورس ہو گئے ہیں‘ جام کمال کا نام بھی کھٹائی میں پڑ گیا‘ عاطف خان کا فیوچر بھی خراب ہو گیا اور پارٹی نے چودھری پرویز الٰہی کی سپیکر شپ پر بھی اعتراض کر دیا‘ کیا اب نام دیں اور نام واپس لیں کا وہ کھیل شروع ہو جائے گا جس میں پی ٹی آئی بہت بدنام ہے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔